امریکی دورے کے دوسرے دن ، وزیر اعظم نریندر مودی نے کاروباری نمائندوں سے ملاقات کے بعد آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن کے ساتھ اپنی پہلی سفارتی ملاقات کی اور ہندوبحرالکاہل خطے میں باہمی تعاون اور ہم آہنگی بڑھانے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔
Published: undefined
مسٹر مودی نے کل شام پانچ بڑی کمپنیوں کوالکام ، ایڈوب ، فرسٹ سولر ، جنرل ایٹمکس اور بلیک اسٹون کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز (سی ای اوز) کے ساتھ الگ الگ میٹنگیں کیں اور انہیں ہندوستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں آگاہ کیا۔
Published: undefined
سی ای اوز سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات آسٹریلیا کے وزیر اعظم مسٹر موریسن سے ہوئی ۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا اور وزارت خارجہ میں جوائنٹ سکریٹری (یو ایس اے) محترمہ وانی راؤ بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔ وزیر اعظم کے دفتر نے تقریبا نصف گھنٹے کی میٹنگ کے بعد ٹویٹ کیا کہ مسٹر مودی نے مسٹر موریسن کے ساتھ مختلف موضوعات پر بات چیت کی جس کا مقصد ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان اقتصادی اور عوام سے عوام کے تعلقات کو گہرا اور مضبوط کرنا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے حالیہ علاقائی اور عالمی پیش رفت کے علاوہ کووڈ 19 کے امور ، تجارت ، دفاع ، صاف توانائی اور دیگر امور پر دوطرفہ تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
Published: undefined
سمجھا جاتا ہے کہ اہم بات چیت موسمیاتی تبدیلی ، اقتصادی تعلقات کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی دہشت گردی سے نمٹنے اور ہند بحرالکاہل خطے میں چینی توسیع پسندی کو روکنے کے لیے اسٹریٹجک تعاون اور ہم آہنگی کو بڑھانے پر ہوئی ہے ، جو کل کواڈ سمٹ میں جاری رہے گی۔
Published: undefined
کووڈ کے بعد کے دور میں مسٹر موریسن کے ساتھ وزیر اعظم مسٹر مودی کی یہ پہلی براہ راست ملاقات تھی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان تین بار ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے۔ آخری گفتگو حال ہی میں ہوئی تھی۔ جون 2020 میں ، دونوں رہنماؤں نے ایک ورچوئل میٹنگ میں شرکت کی جس میں ہندوستان اور آسٹریلیا کے تعلقات کو ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی سطح پر لایا گیا۔ حال ہی میں دونوں ملکوں کے درمیان وزرائے خارجہ اور دفاع کے ٹو پلس ٹو ڈائیلاگ میٹنگ کا بھی اعلان کیا گیا ہے اور آسٹریلیائی وزیر ہندوستان آ رہے ہیں۔ اسی تناظر میں دونوں وزرائے اعظم نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کے بارے میں بات کی اور مشترکہ مفادات کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined