کورونا انفیکشن کے دوران کئی بچے اپنے سرپرستوں سے محروم ہو گئے۔ بڑی تعداد ایسی بچوں کی بھی دیکھنے کو ملی جن کے والد اور والدہ دونوں اس عالمی وبا کا شکار بن گئے۔ ایسے ہی یتیم بچوں کی مدد کے لیے مودی حکومت نے ’پی ایم کیئرس فار چلڈرن اسکیم‘ لانچ کیا تھا۔ اس منصوبہ کے تحت یتیم بچوں کی امداد کا راستہ ہموار کیا گیا تھا، لیکن اب ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اس منصوبہ کے تحت موصول 51 فیصد سے زائد درخواستوں کو مودی حکومت نے خارج کر دیا ہے۔ حیرانی کی بات یہ بھی ہے کہ جن عرضیوں کو خارج کیا گیا، اس کے پیچھے کی وجہ بتانے کی ضرورت بھی نہیں سمجھی گئی۔
Published: undefined
دراصل پی ایم کیئرس فار چلڈرن اسکیم کا اعلان وزیر اعظم نریندر نے 29 مئی 2021 کو کیا تھا۔ اس کے تحت ان بچوں کو مدد مہیا کرائی جانی ہے جن کے والدین یا سرپرستوں کی کورونا وبا سے موت ہو گئی۔ مودی حکومت نے اس منصوبہ سے استفادہ کرنے کے لیے جو تاریخ مقرر کی تھی وہ 11 مارچ 2020 سے 29 مئی 2023 تک تھی۔ یعنی اس دوران جو بچے اپنے والدین یا سرپرست سے محروم ہوئے، انھیں پی ایم کیئرس فار چلڈرن اسکیم کے تحت ملنے والی سبھی مدد دی جائیں گی۔ اب جو اعداد و شمار سامنے آ رہے ہیں، اس کے مطابق 33 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے 613 اضلاع سے مجموعی طور پر 9331 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ وزارت برائے ترقی خواتین و اطفال کے افسر نے جو اعداد و شمار پیش کیے ہیں، اس کے مطابق 32 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے 558 اضلاع کی صرف 4532 درخواستوں کو منظور کیا گیا ہے۔ 4781 درخواستیں خارج کی گئی ہیں، جبکہ 18 درخواستیں ابھی زیر غور ہیں۔ وزارت کی طرف سے 4781 درخواستیں خارج کرنے کی کوئی خاص وجہ بھی نہیں بتائی گئی ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق جن ریاستوں سے سب سے زیادہ درخواستیں ملی ہیں، ان میں راجستھان، مہاراشٹر اور اتر پردیش شامل ہیں۔ یہاں بالترتیب 1553، 1511 اور 1007 درخواستیں حاصل ہوئیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مہاراشٹر سے 855، راجستھان سے 210 اور اتر پردیش سے 467 درخواستیں منظور کی گئی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined