نئی دہلی: مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے بدھ کے روز میڈیا میں آنے والی ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایم کیئر فنڈ سے سرکاری اسپتالوں میں فراہم کردہ اندرون ملک تیار تمام وینٹی لیٹرز میں بائی لیول پازیٹو ایئر وے پریشر (بی آئی پی اے پی) موڈ کی سہولت دستیاب ہے۔
Published: undefined
وزارت نے کہا کہ ریاستوں اور مرکز کے علاقوں کو ’میک اِن انڈیا’ وینٹی لیٹر فراہم کیے گئے ہیں۔ یہ وینٹی لیٹر آئی سی یو میں استعمال کے لئے بنائے جاتے ہیں اور دہلی اور دیگر ریاستوں میں فراہم کرائے گئے ہیں۔ ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی والی تکنیکی کمیٹی نے جن تکنیکی خصوصیات کی سفارش کی ہے یہ کووڈ وینٹی لیٹروں کو اسی کے مطابق تیار کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
وزارت نے بتایا کہ ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو فراہم کردہ بی ای ایل اور اے جی وی اے ماڈلز کے وینٹی لیٹر تکنیکی کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرتے ہیں۔ یہ سستے ’میک اِن انڈیا‘ وینٹی لیٹروں کے پاس بی آئی پی اے پی موڈ اور دیگر تمام موڈ ہیں۔ جن کی سفارش تکنیکی کمیٹی نے کی ہے۔ ان وینٹی لیٹروں کی فراہمی یوزر مینوئل فیڈ بیک فارم کے ساتھ کی گئی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ کرونا کے خلاف جنگ کو مضبوط بنانے کے لئے، وزیر اعظم کیئرز فنڈ سے ملک کی تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے سرکاری اسپتالوں میں 50000 میڈ ان انڈیا کے وینٹی لیٹرز کی فراہمی کے لئے 2 ہزار کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔ لیکن میڈیا میں ایک خبر آئی تھی کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ فراہم کردہ وینٹی لیٹر میں بی آئی پی اے پی کا کوئی طریقہ موجود نہیں ہے۔ بی آئی اے پی اے پی ایک ایسی تکنیک ہے جس میں مریض کے پھیپھڑوں کو بغیر ٹیوب کے آکسیجن پہنچا دی جاتی ہے۔ بی آئی پی اے پی موڈ مریض کو قدرتی انداز میں سانس لینے میں مدد کرتا ہے۔
Published: undefined
وزیر اعظم کے دفتر سے موصولہ اطلاع کے مطابق 23 جون تک ایسے 2923 وینٹی لیٹر تیار کیے گئے تھے، جن میں سے 1340 مختلف ریاستوں اور مرکزی علاقوں میں بھیجے گئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ سے زیادہ 275 وینٹی لیٹر مہاراشٹر کے سرکاری اسپتالوں اور دہلی میں 275 وینٹی لیٹر مہیا کرائے گئے ہیں۔ گجرات میں 517 بہار کو 100، کرناٹک کو 90 اور راجستھان کو 75 وینٹیلیٹر فراہم کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز