مودی حکومت میں وزیر برائے ٹرانسپورٹ اور شاہراہ نتن گڈکری کا ماننا ہے کہ اگر کوئی ایک بار قرض ادا کرنے میں ناکام ہوتا ہے تو اسے چور کہنا مناسب نہیں ہے۔ انھوں نے ممبئی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’وجے مالیا جی کو جان بوجھ کر قرض نہ ادا کرنے والا کہنا زیادتی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’معاشی بحران سے نبرد آزما صنعت کار مالیا جی کا تو چار دہائی تک ٹھیک وقت پر قرض ادا کرنے کا ریکارڈ رہا ہے۔‘‘ یہ بیان دینے کے بعد انھیں اچانک احساس ہوا کہ ان کے منھ سے شاید کچھ زیادہ نکل گیا، اس لیے فوراً یہ بھی وضاحت کر ڈالی کہ ’’میرا مالیا کے ساتھ کسی طرح کا کاروباری لین دین نہیں ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ برطانیہ کی ایک عدالت نے مالیا کو ہندوستان کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔ وجے مالیا پر مبینہ طور پر 9 ہزار کروڑ روپے کی بینک دھوکہ دہی اور پیسے کی ہیرا پھیری کا الزام عائد ہے۔ اسی تعلق سے نتن گڈکری ممبئی میں منعقد ایک پروگرام میں اپنی رائے ظاہر کر رہے تھے۔ انھوں نے اس تقریب کے دوران کہا کہ ’’40 سال مالیا وقت پر ادائیگی کرتے رہے تھے، سود بھی دے رہے تھے۔ 40 سال بعد جب وہ ہوابازی میں گیا... اس کے بعد وہ مشکل میں آیا تو ایکدم سے چور ہو گیا؟ جو پچاس سال سود دیتا ہے وہ ٹھیک ہے، لیکن ایک بار وہ ڈیفالٹ ہو گیا تو فوراً سب کچھ دھوکہ ہو گیا؟ یہ ذہنیت ٹھیک نہیں ہے۔‘‘
گڈکری نے کہا کہ وہ جس قرض کا تذکرہ کر رہے ہیں وہ مہاراشٹر حکومت کی یونٹ ’سیکام‘ کے ذریعہ مالیا کو دیا گیا تھا۔ یہ قرض 40 سال پہلے دیا گیا تھا۔ قرض مالیا نے بلاتاخیر وقت پر ادا کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ہر کاروبار میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔ ایسے میں اگر کسی کو دقت آتی ہے تو اس کی مدد کرنی چاہیے۔ گڈکری نے یہاں تک کہہ دیا کہ ’’اگر نیرو مودی یا وجے مالیا جی نے مالی دھوکہ دہی کی ہے تو انھیں جیل بھیجا جانا چاہیے، لیکن اگر کوئی پریشانی میں آتا ہے اور ہم اس پر دھوکہ بازی کا لیبل لگا دیتے ہیں تو ہماری معیشت ترقی نہیں کر سکتی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز