لوک سبھا انتخابات کے بعد اترپردیش بی جے پی کے اندر پیدا ہوئی کشیدگی ابھی جاری ہی تھی کہ اس پر ایک اور الجھن مسلط ہو گئی ہے۔ ہوا یوں ہے کہ بھدوہی لوک سبھا سیٹ سے منتخب ہونے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ونود کمار بند کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک عرضداشت داخل ہوئی ہے، جس میں ان کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ عرضداشت بھدوہی سیٹ سے ڈاکٹر ونودکمار بند کے خلاف الیکشن لڑنے والے ٹی ایم سی کے لیڈر اور امیدوار للیتیش پتی ترپاٹھی نے داخل کی ہے۔
Published: undefined
ٹی ایم سی لیڈر للیتیش پتی ترپاٹھی نے اس تعلق سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر معلومات دی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ بی جے پی کے انتخابی نشان پر 78- بھدوہی لوک سبھا سے امیدوار بن کر کسی دوسری پارٹی کے رکن ہوتے ہوئے ڈاکٹر ونود کمار بند نے آئین کے 10ویں شیڈول اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1951کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ اسی بنیاد پر آج میں نے الہ آباد ہائی کورٹ کے اصول کے مطابق رجسٹرار جنرل کے سامنے ایک انتخابی عرضداشت داخل کی ہے جس میں 78-بھدوہی لوک سبھا حلقہ سے ڈاکٹر ونود کمار بند کے ایم پی کے طور پر انتخاب کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 4 جون کو ہوئے لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں یوپی میں سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے اتحاد سے بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا تھا۔ مشن 80 کے ساتھ چلنے والی بی جے پی کو صرف 33 سیٹوں پر ہی سمٹنا پڑا تھا۔ اس انتخاب میں بھدوہی سیٹ سے بی جے پی نے نشاد پارٹی کے لیڈر ونود کمار بند کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ ونود کمار بند نے بی جے پی کے نشان پر الیکشن لڑا تھا۔
Published: undefined
بھدوہی لوک سبھا سیٹ کو سماجوادی پارٹی نے اپنے کوٹے سے مغربی بنگال کی حکمراں پارٹی ٹی ایم سی کو دی تھی۔ یہاں سے ٹی ایم سی لیڈر للتیش پتی ترپاٹھی امیدوار تھے، جنہیں 44072 ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بی جے پی امیدوار ونود کمار بند پہلے منجھوا سے ایم ایل اے تھے۔ وہ نشاد پارٹی کے ٹکٹ پر 2022 کے انتخابات میں مرزا پور ضلع کی منجھوا سیٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined