ریلوے کے وزیر پيوش گوئل نے گزشتہ روز اتوار کو ایک ویڈیو شیئر کیا، اس میں وندے بھارت ایکسپریس کا ایک ویڈیو ہے، انہوں نے اس کے ساتھ لکھا کہ ’’یہ ایک چڑیا ہے، یہ ایک طیارہ ہے، میک ان انڈیا پہل کے تحت بنی ملک کی سیمی ہائی اسپیڈ ٹرین ’وندے بھارت ایکسپریس‘ کو بجلی کی رفتار سے گزرتے دیکھیے‘‘۔ اس ویڈیو کو پیوش گوئل کے ٹوئٹر ہینڈل اور فیس بک اکاؤنٹ سے شیئر کیا گیا۔
Published: 11 Feb 2019, 9:09 PM IST
بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے، انہوں نے ساتھ میں لکھا کہ بھارت میں بنی عالمی سطح کی ریل کو دیکھ کر من خوش ہو گیا، حکومت ہند کو کو مبارکباد اور خاص طور سے انڈین ریل کو نیک خواہشات۔
Published: 11 Feb 2019, 9:09 PM IST
پیوش گوئل کی طرف سے یہ ویڈیو پوسٹ کیے جانے کے فوراً بعد وزیر کے فیس بک کے صفحے پر آئے تبصرے میں لکھا تھا کہ پوسٹ کیا گیا ویڈیو اصلی نہیں ہے، واقعی ویڈیو کو ایڈٹ کر کے تیزی سے چلایا گیا ہے۔
Published: 11 Feb 2019, 9:09 PM IST
سچ کیا ہے؟
آلٹ نیوز نے پیوش گوئل کے ویڈیو پوسٹ کے کمینٹ باکس میں فیس بک یوزر کی طرف سے یو ٹیوب کا ایک لنک دیکھا، یہ ویڈیو ’دی ریل میل‘ نام کے یو ٹیوب چینل پر 20 دسمبر، 2018 کو پوسٹ کیا گیا تھا، اس چینل پر ٹرین شائقین کی طرف سے ویڈیو پوسٹ کیے جاتے ہیں۔ اس یو ٹیوب چینل کا اپنا فیس بک صفحہ بھی ہے، جس یوزر نے وزیر ریل کے سامنے اپنا احتجاج درج کیا، وہ فیس بک صفحے کا ایڈمن ہے، پیوش گوئل کی طرف سے پوسٹ کیا گیا ویڈیو، ذیل میں موجود ویڈیو 26 ویں سیکنڈ سے شروع ہوتا ہے۔
Published: 11 Feb 2019, 9:09 PM IST
یہ ویڈیو دیکھنے سے صاف ہو جاتا ہے کہ ریلوے کے وزیر نے جو ویڈیو پوسٹ کیا ہے، وہ اسی ویڈیو سے لیا گیا، اسی وڈیو کے حصے کو ایڈٹ کرکے دوگنی رفتار کے ساتھ پیوش گوئل نے شیئر کیا ہے، پیوش گوئل کے ویڈیو اور حقیقی ویڈیو کی ساتھ ساتھ رفتار سے متعلق مقابلہ نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔
Published: 11 Feb 2019, 9:09 PM IST
یہ ویڈیو ہریانہ کے اساوتی ریلوے اسٹیشن پر بنایا گیا تھا، اصلی یوٹیوب ویڈیو میں واٹر مارک بھی ہے جو اس ویڈیو کو اپنا بتانے والے فیس بک یوزر سے ملتا ہے، پیوش گوئل کی طرف سے پوسٹ کیا گیا ویڈیو جنوری کے اختتام سے سوشل میڈیا پر نشر ہورہا ہے، فیس بک یوزر نے وہی ویڈیوز اپنے ٹائم لائن پر 30 جنوری، 2019 کو پوسٹ کیا تھا۔
Published: 11 Feb 2019, 9:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Feb 2019, 9:09 PM IST