نئی دہلی: سپریم کورٹ نے حال ہی میں ایک عرضی گزار کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جس نے پی آئی ایل دائر کرنے کے بعد عائد ایک لاکھ روپے جمع نہیں کرائے تھے۔ عرضی گزار نے روحانی پیشوا سری سری ٹھاکر انوکول چندر کو 'بھگوان' قرار دینے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
Published: undefined
جسٹس سی ٹی روی کمار اور پی وی سنجے کمار کی بنچ نے نوٹ کیا کہ درخواست گزار نے عدالت کی طرف سے عائد کردہ جرمانہ جمع نہیں کیا اور اس کی ہدایات کی جان بوجھ کر نافرمانی کی، لہذا اس پر توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی گئی۔
Published: undefined
گزشتہ سال دسمبر میں سپریم کورٹ نے عرضی گزار پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اب لوگ ایسی پی آئی ایل دائر کرنے سے پہلے کم از کم چار بار سوچیں گے۔‘‘
پی آئی ایل پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ درخواست مکمل طور پر غلط خیال پر مبنی ہے، جسے مثالی سزا کے ساتھ خارج کیا جانا چاہئے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ آرڈر کی تاریخ سے چار ہفتوں کے اندر ایک لاکھ روپے اس کی رجسٹری میں جمع کرانا ہوں گے۔
Published: undefined
عرضی گزار اپیندر ناتھ دلائی نے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی)، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی)، نیشنل کرسچن کونسل، رام کرشنا مشن کو شامل کیا تھا۔ اس معاملہ میں مٹھ، گوردوارہ بنگلہ صاحب، پالنپوری استھانک واسی جین ایسوسی ایشن، بدھسٹ سوسائٹی آف انڈیا وغیرہ کیس میں دیگر فریق ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور ہر کسی کو اپنے مذہب کی پیروی کرنے کا پورا حق ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined