راجستھان اسمبلی انتخاب کے پیش نظر آج راہل گاندھی نے ریاست کے کچھ اہم علاقوں میں انتخابی تشہیر کا عمل انجام دیا۔ اس دوران راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی، صنعت کار گوتم اڈانی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر زوردار انداز میں حملہ کیا۔ انھوں نے جیب کتروں کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’جیب کترہ کبھی تنہا نہیں آتا۔ تین لوگ ساتھ میں آتے ہیں۔ ایک دھیان بھٹکاتا ہے، دوسرا بلیڈ سے جیب کاٹتا ہے اور تیسرا دھمکاتا ہے۔‘‘ پھر وہ کہتے ہیں ’’پی ایم مودی ٹی وی پر آ کر ہندو-مسلم، نوٹ بندی، جی ایس ٹی بول کر لوگوں کا دھیان بھٹکاتے ہیں۔ پھر اڈانی لوگوں کی جیب کاٹنے کا کام کرتے ہیں، اور امت شاہ لاٹھی چلاتے ہیں، یعنی دھمکاتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج دھولپور اور بھرت میں انتخابی جلسوں کے دوران عوام سے ایک بار پھر کانگریس کو برسراقتدار کرنے کی اپیل کی اور مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’پہلے جو پیسہ ملک کی سرحد پر کھڑے جوانوں کی حفاظت میں خرچ ہوتے تھے، وہ اب اڈانی کو دیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی اس حکومت نے اگنی ویر منصوبہ کو نافذ کر ملک کے نوجوانوں کا خواب توڑنے کا کام کیا ہے۔‘‘
Published: undefined
نوجوانوں میں فوجی جوان بننے کی خواہش کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’نوجوان صبح اٹھ کر ورزش کرتے ہیں کیونکہ انھیں فوج میں بھرتی ہو کر ملک کی حفاظت کرنی ہے۔ پہلے کوئی بھی فوج کا افسر سرحد پر کھڑا ہوتا تھا تو حکومت ہند اسے گارنٹی دیتی تھی کہ آپ شہید ہوئے تو آپ کے کنبہ کی ہم حفاظت کریں گے، لیکن اب مودی نے اگنی ویر منصوبہ نافذ کر دیا ہے۔ اب بولا جاتا ہے کہ آپ شہید ہوئے تو آپ جانو، آپ کا کام جانے۔ ہم کچھ نہیں دینے والے۔‘‘ اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے راہل کہتے ہیں کہ ’’پہلے جو پیسے جوانوں کی حفاظت میں خرچ ہوتے تھے، وہ اب اڈانی کو دیے جا رہے ہیں۔ اڈانی جہاں سے، جو بھی اسلحہ، جس کسی بھی ملک سے خریدنا چاہیں خرید سکتے ہیں۔ اگنی ویر منصوبہ نافذ کر کے اس حکومت نے ہمارے نوجوانوں کا خواب توڑنے کا کام کیا ہے۔‘‘
Published: undefined
اپنے خطاب کے دوران راہل گاندھی نے ذات پر مبنی مردم شماری اور کانگریس کی گارنٹیوں کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر ہماری حکومت آئے گی تو پہلا کام ذات پر مبنی مردم شماری کا ہوگا۔ پسماندہ طبقات کی جتنی آبادی ہوگی، انھیں اتنی ہی شراکت داری ملے گی۔ ہم دو ہندوستان نہیں چاہتے ہیں۔ اس کو بدلنے کا سب سے بڑا قدم ذات پر مبنی مردم شماری ہے۔‘‘ کانگریس کی گارنٹی کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ’’مودی (حکومت) نے 1200 کا سلنڈر کر رکھا ہے، ہم حکومت آنے پر 400 روپے کا کر دیں گے۔ انتخاب کے بعد 25 لاکھ روپے کی جگہ 50 لاکھ روپے تک کا علاج مفت ہوگا۔ ہم نے انگریزی اسکول کا جال بچھا دیا ہے، ایسے میں اب ہم چاہتے ہیں کہ راجستھان کی ہر بیٹی ہندی، انگریزی سیکھے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’شاہ، گڈکری کے بیٹے انگریزی اسکول میں پڑھتے ہیں اور ہمیں کہتے ہیں انگریزی مت پڑو۔ اگر راجستھان میں بی جے پی کی حکومت آئی تو او پی ایس، سستا سلنڈر، خواتین کے اکاؤنٹ میں پیسہ، مفت صحت منصوبہ... سب کچھ بند کر دے گی۔ اس لیے آپ طے کرو کہ آپ کسے منتخب کرنا چاہتے ہیں!‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز