چناؤ تھے اس لئے آپ کو راحت دی گئی تھی۔ چناؤ ختم ہو گئے، آپ کا ووٹ مل گیا، لہذا آپ کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاری ہو چکی ہے اور یہ ڈاکہ ڈالا جائے گا تیل کی قیمتوں میں اضافہ کر کے۔ ملک بھر میں پچھلے تقریباً ایک ماہ سے تیل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ اس دوران خام تیل کی قیمتیں بھی بڑھتی رہیں ہیں اور روپے نے بھی غوطہ لگایا ۔
24 اپریل سے تیل کمپنیوں نے پٹرول-ڈیزل کے ریٹیل داموں میں کوئی اضافہ نہیں کیاہے۔ لیکن کرناٹک میں انتخابات ختم ہونے کے ساتھ ہی ہفتہ کی نصف شب (یعنی آج ) سے تیل کے داموں میں اضافے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سرکاری تیل کمپنیاں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا ارادہ کر چکی ہیں۔
گزشتہ مہینے کے دوران بین الاقوامی بازار میں خام تیل بھی مہنگا ہوا ہے اور اس دوران روپے کی قیمت میں بھی گراوٹ آئی ہے لیکن ایک غیر تحریری ہدایت کے سبب کمپنیوں نے 24 اپریل کے بعد سے قیمتیں نہیں بڑھائیں۔ لیکن اب سرکاری تیل کمپنیوں کے ذرائع کے مطابق 13 مئی سے پٹرول کی قیمت میں تقریباً 1.50 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
پچھلے ایک مہینے کے دوران خام تیل کی قیمتوں پر نظر ڈالی جائے تو پٹرول کی قیمت 3 روپے فی لیٹر تک بڑھائی جا سکتی ہیں لیکن شاید 3 روپے ایک ساتھ بڑھانے سے عوام کا غصہ نہ پھوٹے اس لئے اسے سلسلہ وار طریقے سے بڑھایا جائے گا۔
یہاں غور طلب بات یہ ہے کہ اصولوں کے مطابق سرکاری تیل کمپنیاں بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمت اور روپے کی قیمت کی بنیاد پر پٹرول اور ڈیزل کی ریٹیل قیمت طے کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ لیکن گجرات چناؤ کے دوران بھی تقریباً 2 ہفتوں کے لئے قیمتیں نہیں بڑھائی گئی تھیں اور اب کرناٹک چناؤ کے مد نظر قیمتیں 24 اپریل سے اپنی جگہ پر منجمد ہیں۔ فی الحال دہلی میں پٹرول کی قیمت 74.63 روپے فی لیٹر پر ہے جبکہ خام تیل کی قیمت میں تقریبا ً 4 ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined