نئی دہلی: کوارنا کی مار جھیل رہی عوام کو کوئی راحت نہیں مل رہی ہے، ایک دن کے وقفہ کے بعد ملک میں پھر پٹرول-ڈیزل کے داموں میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک کی سب سے بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق دہلی میں آج پٹرول پانچ پیسے بڑھ کر 80.43 روپے جو 27 اکتوبر 2018 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے اور ڈیزلکی قیمت بھی 13 پیسے بڑھ کر 80.53 روپے ہو گیا ہے۔ دہلی میں ڈیزل، پٹرول سے 10 پیسے مہنگا ہے۔ پچھلے 23 دن میں پٹرول 9.17 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 11.23 روپے فی لیٹر کی نئی ریکارڈ سطح پر رہا۔ ملک میں اس ماہ مسلسل 21 دن تک پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ 22 ویں دن یعنی اتوار کو قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ ایک دن کے بعد پھر یعنی آج تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
Published: undefined
ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے کا موجودہ سلسلہ 7 جون سے شروع ہوا۔ اس دوران دہلی میں پٹرول میں اب تک 9.17 روپے یعنی 12.87 فیصد اور ڈیزل 11.14 روپے یعنی 16.05 فیصد مہنگا ہوگیا ہے۔ کولکتہ اور ممبئی میں پٹرول کی قیمت پانچ پانچ پیسے اضافے بڑھ کر بالترتیب 82.10 روپے اور 87.19 روپے فی لیٹر ہوگئی۔ چنئی میں یہ چار پیسے مہنگا ہو کر 83.63 روپے فی لیٹر رہا۔ کولکتہ اور ممبئی میں ڈیزل کی قیمت 12 پیسے بڑھ کر بالترتیب 75.64روپے اور 78.83 روپے فی لیٹر ہوگئی۔ چنئی میں ڈیزل 11 پیسے مہنگا ہو کر 77.72 روپے فی لیٹر پر فروخت ہوا۔
Published: undefined
ملک کے چار بڑے میٹرو شہروں میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت (روپے فی لیٹر میں) مندرجہ ذیل ہے۔
Published: undefined
شہر ---------------- پٹرول ----------------- ڈیزل
دہلی ------------ 80.43 (+05) ---------- 80.53 (+13)
کولکتہ --------- 82.10 (+05) ---------- 75.64 (+12)
ممبئی ------------- 87.19 (+05) ---------- 78.83 (+12)
چنئی ------------ 83.63 (+04) ---------- 77.72 (+11)
Published: undefined
ہر روز پٹرول-ڈیزل کی قیمت میں بدلاؤ ہوتا ہے۔ روزانہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں اس بات پر انحصار کرتی ہیں کہ غیر ملکی زرمبادلہ کی شرح کے ساتھ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام کی قیمتیں کیا ہیں۔ تیل کمپنیاں ہر روز پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں طے کرنے کا کام کرتی ہیں۔ ڈیلر وہ لوگ ہیں جو پٹرول پمپ چلا رہے ہیں۔ وہ ٹیکس اور اپنا منافے کے بعد صارفین کو خوردہ قیمتوں پر پٹرول فروخت کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز