اترپردیش کے ضلع متھرا میں شری کرشن جنم بھومی کی 13.37 ایکڑ زمین کے ایک حصے میں تعمیر شاہی عیدگاہ مسجد سے وابستہ مقدموں کے ایک مدعی نے مسجد میں سروے کمیشن بھیجنے کی اپیل کرتے ہوئے مقامی عدالت میں نظر ثانی کی عرضی داخل کر کے نچلی عدالت کے فیصلے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: 01 Jun 2022, 8:11 AM IST
مدعی اکھل بھارت ہندو مہا سبھا کے خازن دنیش چندر شرما کے وکیل دیپک شرما نے بتایا کہ مقدمے کے تحت اے ڈی جے سنجے چودھری کی عدالت میں پیش نظر ثانی عرضی میں کہا گیا ہے کہ نچلی عدالت کے سول جج سینئر ڈویژن کا حکم شواہد کے خلاف ہے اور اس نے سروے کمیشن کی تشکیل کا حکم جاری نہ کرکے بڑی بھول کی ہے۔
Published: 01 Jun 2022, 8:11 AM IST
عرضی گزار نے کہا ہے کہ نچلی عدالت سول جج سینئر ڈویژن کو سروے کمیشن کی تعیناتی کرنے کا اختیار تھا لیکن عدالت نے اپنے اختیار کا استعمال نہیں کیا۔ لہذا اس کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت نے 16(جی) کے تحت داخل عرضی کو منظور نہ کر کے بڑی بھول کی ہے۔اس لئے متعلقہ عدالت کا حکم خارج کئے جانے کے لائق ہے اور عرضی منظور کی جائے۔
Published: 01 Jun 2022, 8:11 AM IST
انہوں نے کہا کہ 13مئی کو داخل درخواست میں مدعی کے ذریعہ دعوی کیا گیا تھا کہ مسجد میں مندر کے نشان موجود ہیں۔ جنہیں مدعی علیہ مسخ یا خراب کرسکتے ہیں۔ اس لئے سروے کمیشن بھیجنے کی اپیل کی گئی تھی۔ شرما نے بتایا کہ ضلع جج نے متعلقہ معاملے میں اگلی سماعت کے لئے 8جولائی کی تاریخ طے کی ہے۔
Published: 01 Jun 2022, 8:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Jun 2022, 8:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز