سپریم کورٹ نے پیر کے روز کہا کہ وارانسی کی گیان واپی مسجد میں وضو کے متبادل انتظام سے متعلق ایک عرضی پر وہ 14 اپریل کو سماعت کرے گا۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ رمضان کی وجہ سے مسجد میں نمازیوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے پیر کے روز مسلم فریق کی طرف سے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی سنگل بنچ کے سامنے اس معاملے کا تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ رمضان کے سبب اس مسئلہ پر زور دے رہے ہیں۔
Published: undefined
چیف جسٹس نے کہا کہ گزشتہ سماعت میں ڈویژنل بنچ کا حصہ رہے جسٹس سوریہ کانت کے لیے سماعت میں شامل ہونا مشکل ہوگا۔ وکیل کی طرف سے کچھ مزید دلائل رکھے جانے کے بعد ڈویژنل بنچ نے کہا کہ وہ 14 اپریل کو اس معاملے کی سماعت کرے گی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال نومبر میں گیان واپی مسجد احاطہ میں اس حصے میں سیکورٹی بڑھا دی تھی جہاں مبینہ طور پر ایک ’شیولنگ‘ جیسا ڈھانچہ برآمد ہوا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ اس حصے کی سیکورتی کے سلسلے میں مئی 2022 میں اس کے ذریعہ پاس حکم آئندہ حکم تک جاری رہے گا۔
Published: undefined
انجمن انتظامیہ مسجد وارانسی کی منیجنگ کمیٹی نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ گیان واپی مسجد کے وضو خانے کے متنازعہ علاقہ میں جو شیولنگ جیسی چیز ملی ہے وہ درحقیقت پرانے فوارے کا حصہ ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ ضلع انتظامیہ نے اسے سیل کر دیا ہے اور وہ آج تک سیل ہے۔ علاوہ ازیں اس کے ساتھ ملحق بیت الخلاء کو بھی سیل کر دیا گیا۔
Published: undefined
تازہ عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس سے نمازیوں کو بہت پریشانی ہو رہی ہے۔ ان سے وضو خانے کی سہولت چھین لی گئی ہے جو نماز سے پہلے لازمی ہے۔ ساتھ ہی بیت الخلا کی سہولت بھی انھیں نہیں مل رہی ہے۔ عرضی میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بیت الخلا کا دروازہ وضو خانے والے حصے میں ہے جو بند کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز