آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا دو روزہ اجلاس حید رآباد میں شروع ہو گیا ہے ۔ اس اجلاس میں سب سے پہلے پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے طلاق ثلاثہ سے متعلق اس بل پر بحث ہوگی جس کوجرم کے خانے میں لایا گیا ہے اور اس میں جو سزا تجویز کی گئی ہے۔ بابری مسجد معاملہ پر بھی اس میٹنگ میں تفصیل سے بحث ہوگی ۔ اس میٹنگ میں ان عدالتی معاملوں پر بھی غور کیا جائے گا جو زیر التوا ہیں ۔
حیدر آباد میں جاری اجلاس میں ماڈل نکاح نامہ پر بھی تفصیل سے غور کیا جائے گا ۔ اگر ماڈل نکاح نامہ پر بورڈ نے مہر لگا دی تو نکاح نامہ میں طلاق دینے کے طریقےکو بھی اس میں شامل کیا جائے گا جو ہندوستان میں پہلی مرتبہ ہوگا اور جس کی ضرورت بہت سالوں سے محسوس کی جا رہی تھی ۔
Published: 09 Feb 2018, 12:33 PM IST
واضح رہے طلاق سے متعلق جو بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے اس پر بورڈ نے وزیر اعظم سے ملنے کے لئے وقت مانگا تھا لیکن ابھی تک وزیر اعظم دفتر سے بورڈ کو کوئی وقت نہیں دیا گیا۔ یہ بل لوک سبھا سے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا تھا اور راجیہ سبھا سے یہ بل ابھی منظور ہونا باقی ہے ۔ بل کی تمام حلقوں میں مخالفت ہو رہی ہے اور اس میں تبدیلی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ راجیہ سبھا بھی بل کو منظوری سے پہلے سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنا چاہتا ہے ۔
مولاناسجاد نعمانی نے بتایا کہ ’’ اس سلسلے میں بہت پہلے ہی وزیر اعظم کو خط لکھا تھا لیکن ابھی تک ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا ہے‘‘۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ان سے ملاقات کر کے متعلقہ بل کے نقائص کے بارے میں بات کر نا تھا ۔ لیکن وزیر اعظم نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی۔
Published: 09 Feb 2018, 12:33 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Feb 2018, 12:33 PM IST