ماسکو: ایران نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ نیوکلیائی معاہدے کے تعلق سے بات چیت کرنا چاہتا ہے ،لیکن یہ بات چیت موجودہ نیوکلیائی معاہدے پر دستخط کرنے والے دیگر ممالک کے سامنے ہونی چاہئے۔
Published: undefined
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اتوار کو ٹیلی ویژن نیوز چینل سی بی ایس کو دیے انٹرویو میں یہ بات کہی ۔ جواد ظریف نے کہا’’ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں ۔ ہم نیوکلیائی معاہدے کے تعلق سے بات چیت کے لئے تیار ہیں، لیکن وہ ایک یا پانچ سال کے لئے نہیں بلکہ مستقل ہونا چاہئے۔
Published: undefined
بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہونے والے اجلاس سے الگ برطانیہ، فرانس، چین، روس، جرمنی، ایران اور یورپی یونین سنہ 2015 میں کئے گئے نیوکلیائی معاہدے پر بات چیت کریں گے ۔ ظریف نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپيو سے ملاقات کرنے کے امکان کو مسترد کر دیا۔
Published: undefined
واضح ر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال مئی میں ایران نیوکلیائی معاہدے سے امریکہ کے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا ۔ اس کے بعد سے ہی دونوں ممالک کے تعلقات بہت ہی تلخ ہو گئے ہیں ۔ اس نیوکلیائی معاہدے کے التزام نافذ کرنے کے سلسلے میں بھی مشکوت صورتحال ہے۔
Published: undefined
امریکہ نے ایران پر کئی قسم کی پابندیاں عائد کی ہیں ۔ قابل ذکر ہے کہ سنہ 2015 میں ایران نے امریکہ، چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے ۔ معاہدے کے تحت ایران نے اس پر عائد اقتصادی پابندیوں کو ہٹانے کے بدلے اپنے نیو کلیائی پروگرام کو محدود کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined