قومی خبریں

’کانگریس پر عوام کا اعتماد برقرار‘، چھتیس گڑھ اسمبلی انتخاب کے نتائج پر کانگریس نے کی تجزیاتی میٹنگ

میٹنگ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی صدارت میں ہوئی جس میں راہل گاندھی، کے سی وینوگوپال، کمار شیلجا، بھوپیش بگھیل، ٹی ایس سنگھدیو، دیپک بیج سمیت کئی کانگریس لیڈران نے شرکت کی۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

 
IANS

نئی دہلی: چھتیس گڑھ اسمبلی انتخاب کے نتائج کا تجزیہ کرنے کے مقصد سے جمعہ کے روز نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں چھتیس گڑھ کانگریس کی میٹنگ منعقد ہوئی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں سابق کانگریس صدر راہل گاندھی، تنظیم جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، چھتیس گڑھ کی انچارج جنرل سکریٹری کماری شیلجا، سابق وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، سابق نائب وزیر اعلیٰ ٹی ایس سنگھدیو، ریاستی صدر دیپک بیج سمیت کانگریس کے کئی لیڈران موجود رہے۔

Published: undefined

میٹنگ کے بعد کماری شیلجا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج چھتیس گڑھ کے انتخابی نتائج سے متعلق تجزیاتی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں سبھی لیڈران نے اپنے نظریات رکھے۔ کانگریس چھتیس گڑھ کا اسمبلی انتخاب ضرور ہار گئی، لیکن اس کا ووٹ فیصد کم نہیں ہوا ہے۔ 5 سال حکومت کرنے کے بعد ووٹ فیصد برقرار رہنا ایک بڑی حصولیابی ہوتی ہے۔ کانگریس حکومت بہترین منصوبے لے کر آئی اور ان منصوبوں کا نتیجہ زمین پر دیکھا گیا۔ کانگریس نے عوام کا بھروسہ بھی جیتا کیونکہ کانگریس کی حکومت بھروسے کی سرکار رہی۔ کانگریس پارٹی حکومت نہیں بنا پائی جس سے ہم افسردہ ضرور ہیں، لیکن مایوس نہیں ہیں۔ عوام کی نظر اب بھی کانگریس پر ہے۔ کانگریس کی حکومت نہیں بن پانے کی کئی وجوہات ہیں جس پر غور و فکر کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

کماری شیلجا نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ تجزیاتی میٹنگ میں سبھی ساتھیوں نے مل کر سرکردہ لیڈران کو یقین دلایا ہے کہ بے شک کانگریس کی سیٹیں کم رہ گئیں اور پارٹی حکومت نہیں بنا پائی، لیکن کانگریس کے تئیں عوام کا اعتماد برقرار ہے۔ آنے والے وقت میں ہم مل کر لوک سبھا کا انتخاب لڑیں گے۔ کانگریس لیڈران و کارکنان ریاست کے ہر گوشے میں جائیں گے اور پھر سے عوام کا اعتماد بڑھائیں گے۔ کانگریس لوک سبھا انتخاب میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیت کر لائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined