قومی خبریں

جھارکھنڈ مخالف تاناشاہی قوتوں کو عوام انتخابات میں منہ توڑ جواب دیں گے: کلپنا سورین

کلپنا نے کہا کہ ہمارے آبا و اجداد نے خون پسینہ بہا کر جل-جنگل-زمین کی حفاظت کی اور علیحدہ جھارکھنڈ ریاست کے لیے تحریک چلائی اور شیبو سورین نے ننگے پیر مہاجنوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی

<div class="paragraphs"><p>کلپنا سورین / تصویر بشکریہ ایکس /&nbsp;<a href="https://twitter.com/HemantSorenJMM">@HemantSorenJMM</a></p></div>

کلپنا سورین / تصویر بشکریہ ایکس / @HemantSorenJMM

 

رانچی: لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے بعد جمعرات کو ہزاری باغ میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی جانب سے منعقدہ پہلے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں عام جھارکھنڈ مخالفت تاناشاہی قوتوں کو منہ توڑ جواب دیں گے۔

Published: undefined

یہ جلسہ عام جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے یوم تاسیس کے موقع پر شہر کے مٹواری میں واقع گاندھی میدان میں منعقد کی گئی تھی۔ اس موقع پر کلپنا سورین نے کہا، ’’ہیمنت جی تمام طبقات کے بہبود کے لیے کام کر رہے تھے مگر گزشتہ دو برسوں سے تاناشاہی قوتوں نے انہیں آپ سے دور رکھا۔‘‘

Published: undefined

بطور مقرر خصوصی خطاب کر رہی کلپنا سورین نے کہا، ’’جھارکھنڈ میں پہلے بھی حکومتیں رہیں اور زیادہ وقت تک بی جے پی نے حکومت چلائی۔ مگر جب ایک آدیواسی اور حساس وزیر اعلیٰ نے حکومت کی باگڈور سنبھالی تو انہوں نے کورونا جیسے مشکل وقت میں بھی اپنی جان جوکھم میں ڈال کر لوگوں کی خدمت کی۔ بی جے پی کی حکومتوں نے جھارکھنڈ کے ساتھ ہمیشہ سوتیلا سلوک کیا۔

Published: undefined

جے ایم ایم (جھارکھنڈ مکتی مورچہ) کو جدوجہد کی پارٹی قرار دیتے ہوئے کلپنا سورین نے کہا، ’’خون پسینہ بہا کر ہمارے بہادر آبا و اجداد نے جل، جنگل اور زمین کی حفاظت کی اور علیحدہ جھارکھنڈ ریاست کے لیے تحریک چلائی۔ دیشوم گرو شیبو سورین نے ننگے پیر مہاجنوں کی مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی۔ ہیمنت کو بھی گرو جی سے وہی جذبہ ملا ہے۔ ہمارے ڈی این اے میں ہی نہیں کہ ہم جھک جائیں۔‘‘ جلسہ سے جھارکھنڈ حکومت کے وزیر متھلیش ٹھاکر، راجیہ سبھا کی رکن مہوا مانجھی سمیت کئی لیڈروں نے بھی خطاب کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined