چنڈی گڑھ میئر الیکشن کا معاملہ جب سپریم کورٹ میں پہنچا تو چیف جسٹس کی صدارت والی بنچ نے کچھ تلخ تبصرے کیے۔ اس معاملے میں افسران کو نوٹس جاری کیا اور ساتھ ہی بیلٹ پیپر کے ساتھ ساتھ انتخابی کارروائی کی ویڈیو اور دیگر مواد محفوظ رکھنے کا حکم بھی سنا دیا۔ عدالت عظمیٰ کے تلخ تبصرے پر کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ اس میں انھوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ وہ جمہوریت کا قتل کر رہی ہے۔
Published: undefined
اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے پہلے سپریم کورٹ کی بنچ کا وہ تبصرہ پیش کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’چنڈی گڑھ میں جو کچھ ہوا، وہ جمہوریت کا مذاق ہے... ہم حیران ہیں۔ ہم اس طرح جمہوریت کا قتل نہیں ہونے دیں گے۔ بیلٹ پیپر کو متاثر کرنے والے افسر پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔‘‘ پھر پرینکا لکھتی ہیں کہ ’’یہ تبصرہ ظاہر کرتا ہے کہ چنڈی گڑھ میئر الیکشن میں کس طرح جمہوریت کا قتل کیا گیا۔ بی جے پی عوام کی آواز دبانے کے لیے جمہوریت کو کچل رہی ہے، یہ اب ملک کی عوام کے سامنے ہے۔ عوام ہی اس کا مناسب جواب دے گی۔‘‘
Published: undefined
اس معاملے میں کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پون بنسل کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے میئر لیکشن پر سپریم کورٹ کی آج کی سماعت کو سچائی کی جیت قرار دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’جب ہم نے ایسے الزام لگائے تھے تو بی جے پی خود کے پاک صاف ہونے کا دعویٰ کر رہی تھی۔ لیکن اب بی جے پی کی ایمانداری کہاں چلی گئی؟ بی جے پی نے جمہوری اقدار کو کمزور کرتے ہوئے میئر الیکشن جیتنے کی سازش تیار کی تھی۔‘‘ پون بنسل نے یہ بھی کہا کہ اس پورے معاملے کا انکشاف سب سے پہلے عوام کی عدالت میں ہوا تھا، اور اب عدالت میں بھی ہو گیا۔ بی جے پی کو اپنے عمل کے لیے پورے ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔
Published: undefined
اس درمیان چنڈی گڑھ میئر الیکشن کے پریزائڈنگ افسر انل مسیح کی ایک نئی ویڈیو سوشل میڈیا پر آج تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو میں وہ بیلٹ پیپر کو کراس سائن کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ کئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اس ویڈیو کو شیئر کیا جا رہا ہے اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کانگریس اور عآپ کا دعویٰ ہے کہ انڈیا اتحاد کے میئر امیدوار کے حق میں ڈالے گئے ووٹ کو اسی طرح سے کراس کر کے رد کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined