امرتسر کے پاس وجے دشمی کے موقع پر جس وقت راون کو جلایا جا رہا تھا اس وقت سیکڑوں افراد تیز رفتار ٹرین کی چپیٹ میں آ گئے، حادثہ کے وقت لی گئی ویڈیو سے صاف پتہ لگتا ہے کہ لوگ اس وقت ریلوے ٹریک پر سیلفی لینے اور ویڈیو بنانے میں مشغول تھے۔ یہ حاڈثہ امرتسر میں مناولا اور فیروز پور اسٹیشنوں کے بیچ ہوا۔
اس دردناک حادثہ پر سیاست بھی شروع ہو گئی ہے جس پر پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو جن کا یہ انتخابی حلقہ بھی ہے، انہوں نے لوگوں سے اور سیاسی رہنماؤں سے درخواست کی ہے کہ اس وقت وہ اس حادثہ پر سیاست نہ کریں بلکہ متاثرہ خاندانوں کی مدد کریں۔
Published: 20 Oct 2018, 9:00 AM IST
متعدد فراد نے حادثہ کی سیلفی لینے کے اس نئے رجحان کی زبردست تنقید کی ہے۔ جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے ٹوئٹ کیا ہے ’’ناسمجھی اور پوری طرح سے ٹالا جا سکنے والا حادثہ تھا اور جس طرح لوگ ٹرین سے لوگوں کے کچلے جانے کے بعد بھی ویڈیو بناتے دکھائی دے رہے ہیں وہ بنیادی طور پر غلط ہے‘‘۔
عام آدمی پارٹی کی رہنما پریتی شرما مینن نے ٹوئٹ کر کے لکھا ہے ’’نا قابل یقین ہے کہ ٹرین سے لوگوں کے کچلے جانے کو بعد بھی لوگ موبائل سے ویڈیو بنانے میں مصروف ہیں‘‘۔
ذرائع کے مطابق مارے جانے والے لوگوں میں سے اکثریت کا تعلق اتر پردیش اور بہار سے ہے اور یہ لوگ یہاں مزدوری کرتے ہیں۔
Published: 20 Oct 2018, 9:00 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Oct 2018, 9:00 AM IST
تصویر: پریس ریلیز