نئی دہلی: وشو ہندو پریشد کے ’بین الاقوامی ‘ قائم مقام صدرپروین توگڑیا نے وزیر اعظم نریندر مودی حکومت پر پھر سے حملہ بولا ہے۔ توگڑیا کا کہنا ہے کہ لوگوں نے ایودھیا میں رام مندر تعمیر کی غرض سے مودی حکومت کا انتخاب کیا تھا ، تین طلاق پر قانون سازی کے لئے نہیں۔ پروین توگڑیا نے کہا کہ حکومت کو رام مندر تعمیر کا راستہ صاف کرنے کے لئے قانون سازی کرنی چاہئے۔
Published: undefined
بی جے پی کی حالت اس وقت ’نہ خدا ہی ملا اور نہ وصال صنم ‘ والی ہو چکی ہے۔ مسلمان اس بات پر اعتراض ظاہر کر رہے ہیں کہ بی جے پی حکومت ان کے مذہبی امور میں دخل اندازی کر رہی ہے اور بنیاد پرست ہندواس لئے ناراض ہیں کہ 4 سال گزر چکے ہیں پھر بھی رام مندر تعمیر کی طرف بی جے پی کی کوئی توجہ نہیں ہے۔
ایک زمانے میں مسلمانوں کے خلاف آگ اگل کر بنیاد پرست ہندؤں میں شہرت حاصل کرنے والے پروین توگڑیا آج کر بی جےپی سے بیزار چل رہے ہیں۔ اکثر مودی اور بی جے پی کے خلاف بیان بھی دیتے رہتے ہیں۔
Published: undefined
بی جے پی حکومت والی ریاست راجستھان کی ایک عدالت میں توگڑیا پر زیر التوا مقدمہ کے سلسلہ میں غیر ضمانتی وارنٹ جاری ہونے کے بعد جب گرفتاری کی تلوار لٹک گئی تووہ حیرت انگیز طور پر غائب ہو گئے تھے۔ 11 گھنٹے غائب رہنے کے بعدوہ پھرمنظر عام پر آئے اور کہا کہ انہیں جان سے مارنے کی سازش ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’دہلی باس‘ کے کہنے پر کرائم برانچ میری جان کے درپے: توگڑیا
پروین توگڑیا نے کہا ’’ لوگوں نے آپ کو تین طلاق پر قانون بنانے کے لئے نہیں بلکہ ایودھیا میں رام مندر بنانے کے لئے چنا ہے۔‘‘ توگڑیا نے مزید کہا ’’رام مندر تعمیر کے لئے ایک قانون بنا نا چاہئے تاکہ تعمیر جلد از جلد کرائی جاسکے۔ ‘‘
توگڑیا کا کہنا ہے کہ ’’تین طلاق پر قانون بنانا ہے یا نہیں یہ تو حکومت پر منحصر ہے لیکن رام مندر کے لئے قانون ضرور بنانا چاہئے تاکہ اس کی تعمیر جلد ہو اور اس کے بغل میں مسجد نہ ہو۔‘‘
پروین توگڑیا کا کہنا ہے ’’طویل مدت سے ہندو طبقہ مندر تعمیر کا منتظر ہے اس لئے تعمیر جلد از جلد ہونی چاہئے۔‘‘
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے بابری مسجد -رام جنم بھومی اراضی معاملہ میں 8 فروری کو سماعت کرتے ہوئے 14 مارچ تک اسے ملتوی کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میرے انکاؤنٹر کی سازش ہو رہی ہے: توگڑیا
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined