قومی خبریں

علی گڑھ: پی ایم مودی کی ’جنتا کرفیو‘ کی اپیل، عوام گھروں میں قید، پولیس نے کی سخت پہریداری

’جنتا کرفیو‘ کے دوران علی گڑھ ضلع میں جو بھی گھر سے باہر نکلا پولیس نے اس پر لاٹھیاں برسائیں، پورے دن شہر و دیہاتوں میں پولیس کے خوف سے لوگوں میں دہشت پھیلی رہی، پولیس نے جبراً دوکانوں کو بند کرایا۔

تصویر قومی آواز/ ابو ہریرہ
تصویر قومی آواز/ ابو ہریرہ 

علی گڑھ: وزیر اعظم نریندر مودی کے 22 مارچ اتوار کے روز ’جنتا کرفیو‘ یعنی ملک بھر کے شہریوں کو اپنے اپنے گھروں میں صبح 7 بجے سے رات 9 بجے تک رہنے کی اپیل کا شہر و دیہی علاقوں میں زبردست اثر دیکھنے کو ملا، اس دوران ضلع بھر کی تمام سڑکیں خالی نظر آئیں۔ پی ایم کی اپیل کے بعد ضلع انتظامیہ نے بھی اس کو مکمل طور پر نافذ کرائے جانے کے لئے کمر کس لی تھی، اس دوران 21 مارچ دیر شب سے ہی ضلع بھر کی تمام حدود کو ایک درجن سے زائد جگہوں پر بند کیے جانے کے علاوہ باہر سے آنے والے تمام مسافر و پرائیویٹ گاڑیوں کو روک دیا تھا۔

Published: undefined

دیر شب تک اپنی ضروریات کی اشیاء خریدنے والے عوام جگہ جگہ پولیس فورس کی تعیناتی کے سبب مجبوراً اپنے اپنے گھروں میں قید ہو گئے۔ اس کے علاوہ پولیس کو جو بھی سڑک پر آتے جاتے نظر آیا پولیس اہلکاروں نے اس کو دوڑا کر واپس جانے کے لئے مجبور کر دیا۔ قصبہ اترولی کے گاؤں نرینا کے حلقہ سے آنے والی سدھا و ان کے شوہر اپنے بچے کو دوا دلانے کے لئے شہر آ رہے تھے، پولیس نے ان پر لاٹھیاں برسا دیں۔ کسی طرح وہ معافی تلافی کے بعد اپنی جان پولیس سے چھڑا سکے۔ اسی طرح کیشو ولد امریش ساکن چھرہ اپنی بائیک سے واپس جا رہے تھے کہ پولیس نے انہیں پکڑ لیا و مارپیٹ کی وہ بھی معافی کے بعد کسی طرح اپنی جان چھڑائی۔ ضلع بھر میں درجنوں وارداتیں پولیس پٹائی کی اب تک رونماء ہو چکی ہیں۔ معاملہ کی شکایت ملنے پر اے آئی سی سی کے سکریٹری و سابق ممبر اسمبلی وویک بنسل نے پولیس کی اس طرح کی زبردستی عوام مخالف عمل کی شکایت ایس ایس پی منی راج جی سے کی ہے۔

Published: undefined

وہیں شہر کے میئر محمد فرقان نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس خطرناک مہلک مرض سے بچاؤ کے لئے محتاط رہیں ساتھ ہی انہوں نے پولیس کے اس جبر و ستم کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ افسران سے شکایت کر ضروری اقدامات کیے جانے کی بات کہی ہے۔ ماہر قانون و سینئر ایڈوکیٹ کنور سلطان حیدر نے پی ایم کی اپیل کو درست ٹھہراتے ہوئے پولیس کی پٹائی کو غیر قانونی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کسی کی اپیل کو زبردستی نافذ نہیں کرا سکتی یہ پبلک کرفیو یعنی قانون کے حساب سے عوام کو حق دیا گیا ہے، پولیس کو کسی کے ساتھ مارپیٹ کرنا بالکل بے بنیاد اور غیر قانونی ہے، اگر کوئی شہری اپنی ضرورت کو پورا کرنے کی غرض سے گھر سے باہر آتا ہے تو اس میں کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ ساتھ ہی انہوں نے دوکان کھولنے پر پابندی عائد کرنا یا جرمانہ لگانا بھی پولیس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، کیوںکہ دوکان کھولنا بھی دوکاندار جو کہ عوام کا ہی حصہ ہے اس کو اختیار ہے وہ دوکان کھلی رکھے یا بند رکھے، پولیس کسی کی دوکان پی ایم کی اپیل پر بند نہیں کرا سکتی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined