قومی خبریں

جموں و کشمیر کے لوگ امن پسند بھی ہیں اور ذہین و محنتی بھی: لیفٹیننٹ گورنر

گریش چندر مرمو نے کہا کہ یہاں کم عمر لڑکوں کو گمراہ کیا جاتا تھا ہم ان کو صحیح راستے پر لائے اور اب تک 22 لڑکوں نے خود سپردگی اختیار کی ہے اور ان کی سمجھ میں یہ بات آئی ہے کہ تشدد کوئی راستہ نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سری نگر: جموں و کشمیر یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی اکثریت امن پسند، بہت ہی محنتی اور ذہین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ یونین ٹریٹری قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اگر ان وسائل کا صحیح استعمال کیا جائے گا تو یہاں بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں ملی ٹنسی کی نئی بھرتی عمل میں پچاس فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے اور لوگ خود اس سے جڑنا نہیں چاہتے ہیں۔ موصوف گورنر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ 'میں دیکھتا ہوں کہ یہاں کے لوگ بہت ہی محنتی اور ذہین ہیں اور لوگوں کی اکثریت امن پسند ہے، جو قدرتی وسائل یہاں موجود ہیں اگر ان کو چینلائز کیا جائے گا تو یہاں بہت کچھ کیا جاسکتا ہے، یو ٹی کی ترقی اور نوجوانوں کی بہبودی کے لئے یہاں بہت کچھ موجود ہے'۔

Published: undefined

مرمو نے کہا کہ دفعہ 370 ہٹنے سے پہلے اور بعد میں جو پروپیگنڈا کیا جارہا تھا ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 'دفعہ 370 ہٹانے کے بارے میں گمراہ کن پروپیگنڈا چل رہا تھا لیکن لوگ اب اس کی طرف زیادہ نظر نہیں کر رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ یہاں شانتی ہی شانتی ہے'۔ معمر علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کے گزشتہ ماہ کل جماعتی حریت کانفرنس سے مستعفی ہونے کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں موصوف لیفٹیننٹ گورنر کا کہنا تھا کہ 'یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے ان کی کیا سیاست چل رہی ہے مجھے وہ معلوم نہیں ہے البتہ میں یہ بتانا چاہوں گا کہ لوگوں کی سمجھ میں آیا ہے کہ جس طرح دفعہ 370 کی آڑ میں انہیں گمراہ کیا جاتا تھا ایسا کچھ بھی نہیں ہے بلکہ اس کے ہٹ جانے کے باوجود بھی یہاں بہت کچھ ہوسکتا ہے اور یہاں کسی طرح کی کوئی نا انصافی نہیں ہونے والی ہے'۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ملی ٹنسی کی بھرتی عمل میں پچاس فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور لوگ خود اس سے جڑنا نہیں چاہتے ہیں۔ مرمو نے کہا کہ یہاں کم عمر لڑکوں کو گمراہ کیا جاتا تھا ہم ان کو صحیح راستے پر لائے اور اب تک 22 لڑکوں نے خود سپردگی اختیار کی ہے اور ان کی سمجھ میں یہ بات آئی ہے کہ تشدد کوئی راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہاں لوگوں کی 'خاموش حمایت' حاصل ہے اسی وجہ سے نئی بھرتی بھی نہیں ہو رہی ہے اور ہمیں خفیہ اطلاعات بھی مسلسل مل رہی ہیں۔ موصوف گورنر نے کہا کہ علیحدگی پسندوں کو پاکستان اور آئی ایس آئی کی حمایت حاصل ہے یہاں کی علاقائی سیاسی جماعتیں ان کے بہکاوے میں نہیں آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کی سبھی سیاسی لیڈروں میں صلاحیت ہے کہ وہ جموں و کشمیر کو مزید بہتر بنانے کے لئے تعمیری رول ادا کرسکیں۔ مختلف سرکاری محکموں میں کام کرنے والے عارضی ملازمین کی نوکریوں کی مستقلی کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف نے کہا کہ 'ہم نے پہلے ہی بڑے پیمانے پر بھرتی عمل شروع کی ہے اس کے علاوہ بھی بھرتی ڈرائیو چلایا جائے گا۔ عارضی ملازموں کی نوکریوں کی مستقلی کے لئے الگ الگ کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جو اپنا کام کر رہی ہیں اور امید ہے کہ بہت جلد ہی یہ مسئلہ بھی حل ہوگا'۔

Published: undefined

ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے متعلق انہوں نے کہا کہ 'ڈومیسائل جموں وکشمیر کے لوگوں کے تحفظ کے لئے ہی بنایا گیا ہے تاکہ یہاں کے لوگوں کو نوکریوں اور دیگر معاملوں میں ترجیح دی جاسکے فرق صرف اتنا ہے کہ اب مہاجروں کو بھی اپنے حقوق دیئے گئے ہیں'۔ قریب 31 قوانین جنہیں ابھی تک یہاں نافذ نہیں کیا گیا ہے، کے بارے میں پوچھے جانے پر مرمو نے کہا کہ 'ان قوانین کو بھارت سرکار کے پاس جمع کیا گیا ہے اور مناسب وقت پر انہیں نافذ کیا جائے گا۔ یہ سارے قوانین لوگوں کے فائدے کے لئے ہیں۔ لوگوں کو خدشات ہیں کہ باہر کے لوگ آئیں گے اور زمین لے جائیں گے ایسا کچھ بھی نہیں ہے، کوئی بھی باہر سے نہیں آئے گا اور زمین لے گا بلکہ ساری زمین یہاں کے لوگوں کے ہاتھوں میں ہی رہے گی'۔

Published: undefined

کورونا کے پھیلاؤ کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ 'ہم لوگوں نے مرکزی حکومت کی طرف سے جاری گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کیا باہر سے آنے والوں کے ٹیسٹ کیے اور انہیں کورنٹائن کیا اور یہاں کے لوگوں نے بھی بھر پور حمایت کی اور انہوں نے بھی ہماری طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی گائیڈ لائنز پرعمل کیا، ہم نے انفراسٹکچر بھی بڑھایا یہی وجہ ہے کہ یہاں پھیلاؤ کم ہوا'۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined