لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر کانگریس صدر راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے امراوتی اور شولاپور میں انتخابی تشہیر کی۔ اس دوران موجود لوگوں کی زبردست بھیڑ کو دیکھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’یہ ہجوم بتا رہا ہے کہ ہوا کا رخ بدل چکا۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ عوام سمجھ چکی ہے کہ نریندر مودی ارب پتیوں کے لیڈر ہیں، غریبوں کے نہیں۔
Published: undefined
مہاراشٹر میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت پر بے شمار حملے کیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’پی ایم مودی عوام کی توجہ بھٹکا رہے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ انتخاب ان کے ہاتھ سے جا رہا ہے، اس لیے وہ گھبرائے ہوئے ہیں۔ پی ایم مودی شکست کے خوف سے کپکپا رہے ہیں، اس لیے وہ لگاتار ایک کے بعد ایک جھوٹ بول رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
الیکٹورل بانڈ کو مودی حکومت کی سب سے بڑی بدعنوانی قرار دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’الیکٹورل بانڈ میں اتنی چوری ہوئی ہے کہ انتخاب کے بعد مودی کی مشکلات بڑھنے والی ہیں۔ مودی جانتے ہیں کہ ہندوستانی عوام سب کچھ سمجھ گئی ہے، وہ سمجھ گئی ہے کہ نریندر مودی ارب پتیوں کے لیڈر ہیں، غریبوں کے نہیں۔ ہندوستانی عوام آئین کی حفاظت کے لیے کھڑی ہو گئی ہے۔ میں نے ذات پر مبنی مردم شماری کی بات کی تو مودی کپکپانے لگے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ملک کی تاریخ میں پہلی بار کوئی پارٹی آئین پر حملہ کر اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایک طرف انڈیا اتحاد آئین اور جمہوریت کی حفاظت کر رہا ہے، دوسری طرف نریندر مودی، آر ایس ایس اور بی جے پی آئین و جمہوریت کو ختم کرنے پر آمادہ ہیں۔ بی جے پی لیڈران کہتے ہیں کہ اکثریت حاصل ہونے پر ہم آئین بدل دیں گے۔ لیکن ملک کا آئین دنیا کی کوئی طاقت نہیں بدل سکتی۔‘‘
Published: undefined
کانگریس کے سابق صدر عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آج ہندوستان میں 22 لوگوں کے پاس اتنی ہی دولت ہے، جتنی 70 کروڑ ہندوستانیوں کے پاس ہے۔ اس کی وجہ نریندر مودی ہیں۔ نریندر مودی نے نوٹ بندی، جی ایس ٹی نافذ کیا، کسان بل لائے، یہ سب کچھ 22 لوگوں کے لیے کیا گیا۔ مودی نے ملک کے 25-22 لوگوں کو منریگا کا 25 سال کا پیسہ دے دیا، پھر کہتے ہیں کہ وہ غریبوں کی حکومت چلاتے ہیں۔ نریندر مودی جی نے 22 ارب پتی تیار کیے ہیں، کانگریس کروڑوں لکھ پتی بنانے جا رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
بدعنوانی کے معاملے پر وزیر اعظم کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی الیکٹورل بانڈ منصوبہ لے کر آئے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے بدعنوانی ختم ہو جائے گی، لیکن اس میں چندہ دینے والوں کا نام راز میں رکھا جاتا تھا۔ سپریم کورٹ نے جب اس نام کو ظاہر کرنے کا حکم دیا، تو حقیقت سامنے آ گئی۔ ڈاٹا دیکھ کر پتہ چلا کہ جس کمپنی پر چھاپہ پڑا، اس نے بی جے پی کو چندہ دیا، اور چندہ دیتے ہی اس کا کیس ختم ہو گیا۔ جس طرح سڑک پر غنڈے ہفتہ وصولی کا کام کرتے ہیں، وہی کام نریندر مودی نے بین الاقوامی سطح پر کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined