دہلی کی زہریلی ہوا سے عوام شدید متاثر ہو رہے ہیں، اور آلودگی کی شدت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ شہریوں کی صحت کو لاحق خطرات کے پیش نظر دہلی حکومت نے اہم فیصلہ لیتے ہوئے سرکاری دفاتر کے 50 فیصد ملازمین کے لیے ورک فرام ہوم کا اعلان کیا ہے۔ دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ اس فیصلے پر عملدرآمد کے لیے آج دوپہر ایک بجے سیکرٹریٹ میں ایک اجلاس منعقد ہوگا۔
Published: undefined
گزشتہ 8 دنوں سے دہلی میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) خطرناک سطح پر ہے۔ آج صبح دہلی کا اوسط اے کیو آئی 421 ریکارڈ کیا گیا، جبکہ گزشتہ روز یہ 495 تک پہنچ گیا تھا، جو اس موسم کا سب سے بدترین درجہ تھا۔
حکومت مصنوعی بارش کے ذریعے آلودگی کو کم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ گوپال رائے نے مرکزی حکومت سے ہنگامی اجلاس بلانے اور مصنوعی بارش کے لیے منظوری دینے کی درخواست کی ہے۔ اس کے علاوہ، دہلی کے تمام سرکاری اسپتالوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سانس کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لیے ماہرین کی ٹیمیں تشکیل دیں۔
Published: undefined
شہر کے مختلف علاقوں میں آلودگی کی سطح تشویشناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ علی پور، آنند وہار، اشوک وہار، بوانا، جہانگیر پوری، پنجابی باغ، روہنی، اور وزیر پور جیسے علاقوں میں اے کیو آئی انتہائی خطرناک زمرے میں درج کیا گیا ہے۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق، دہلی میں پی ایم 2.5 کی سطح 307 ریکارڈ کی گئی، جو صحت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ یہ باریک ذرات نہ صرف پھیپھڑوں میں داخل ہو سکتے ہیں بلکہ خون کی روانی میں شامل ہو کر مختلف بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔
دہلی حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور فضائی آلودگی سے بچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز