لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے مہنگائی کے مسئلے پر بی جے پی حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عوام مہنگائی کی مار سے پوری طرح سے ٹوٹ چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو گھر چلانا مشکل ہوگیا ہے۔ بازاروں میں خردہ مہنگائی لگاتار بڑھتی جارہی ہے۔ لوگوں کو کہیں کوئی راحت نہیں مل رہی ہے۔ اشیاء خوردنی اور دیگر ضروری سامان کی قیمتوں میں کوئی گراوٹ نہ ہونے سے لوگ کافی پریشان ہیں۔
Published: undefined
ایس پی سربراہ نے مزید کہا کہ بی جے پی اقتدار میں بے لگام مہنگائی کو پورا تحفظ مل رہا ہے۔ غیر امداد یافتہ اسکولوں میں فیس اضافے کی تجویز آچکی ہے۔کووڈ بحران میں وصولی گئی فیس میں کوئی رعایت نہیں ہورہی ہے۔ بی جے پی کی شرحوں میں اضافے کے لئے لگاتار دباؤ بنایا جارہا ہے۔ بی جے پی حکومت بجلی کی وقت سے سپلائی تو نہیں کرپارہی ہے لیکن لمبے چوڑے بجلی بلوں کو بھیجنے میں بی جے پی حکومت کا کوئی جواب نہیں ہے۔
Published: undefined
انہوں نے دعوی کیا کہ تازہ خبر یہ ہے کہ روڈ ویز بسوں کے کرائے میں اضافے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ خستہ حال بسوں سے مسافر سفر کو مجبور ہیں۔ آئے دن حادثات پیش آرہے ہیں۔ بغیر اطلاع بس خدمات معطل کر دی جاتی ہیں۔ مسافر پریشان ہوتے ہیں۔ آٹو۔ٹیمپو والے بھی پیچھے نہیں ہیں۔ وی بھی کرائی کی شرحوں میں اضافے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
Published: undefined
اکھلیش نے کہا کہ سرکاری دعوؤں کے باوجود اشیاء خوردنی کی قیمتوں میں کوئی کمی بازار میں نظر نہیں آرہی ہے۔ ویسے بھی بازار میں ایک بار جس چیز کی قیمت بڑھ جائیں وہ بعد میں بھی گرتے نہیں ہیں۔ صارف کی مجبوری ہے کہ اسے چیزیں اضافہ شدہ قیمتوں کے ساتھ خریدنی پڑرہی ہیں۔
Published: undefined
ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی مہنگائی اور بدعنوانی کا پروپیگنڈہ کر کے اپنا انتخابی موضوع بنا کر اقتدار میں آئی۔ لیکن اسی بی جے پی حکومت میں مہنگائی اور بدعنوانی شباب پر ہیں۔بڑھتی مہنگائی سے لوگوں کی روز مرہ کی زندگی مشکل میں ہے۔ بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے غریب کی تھالی سے روٹی غائب ہوتی جا رہی ہے اور امیر مزید امیر تر ہوتے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز