ایٹا نگر: اروناچل بی جے پی کی قانون ساز پارٹی کے لیڈر منتخب ہونے کے ایک روز بعد جمعرات کو پیما کھانڈو نے مسلسل تیسری بار اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لے لیا۔ گورنر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) کے ٹی پرنائک نے وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو، نائب وزیر اعلیٰ چونا مین اور دیگر 10 کابینی وزراء کو ایٹا نگر کے دورجی کھانڈو کنونشن سینٹر میں عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔
Published: undefined
حلف اٹھانے والے دیگر وزراء میں بیورام واہگے، نیاتو ڈوکم، گیبریل ڈان وانگ وانگسو، وانگکی لوانگ، پاسنگ دورجی سونا، ماما نٹونگ، داسانگلو پل، بلو راجہ، کینٹو جینی اور اوزنگ تاسنگ شامل ہیں۔ بیورام واہگے ریاستی بی جے پی صدر ہیں، جب کہ داسانگلو پل وزیر اعلیٰ کھانڈو کی سربراہی میں 12 رکنی وزراء کونسل میں واحد خاتون وزیر ہیں۔
Published: undefined
حلف برداری کی تقریب میں بی جے پی کے صدر اور مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) بی ایل سنتوش، آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما، سکم کے وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ اور کئی دیگر لیڈران نے شرکت کی۔
سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد، بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چگ اور پارٹی کے اروناچل انچارج اشوک سنگھل بدھ کی اس میٹنگ میں موجود تھے، جس میں کھانڈو کو دوبارہ قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ 19 اپریل کو ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان عام انتخابات کے نتائج کے اعلان سے دو دن قبل 2 جون کو کیا گیا تھا۔
بی جے پی نے 60 رکنی اروناچل اسمبلی میں 46 سیٹیں جیتی ہیں، جو 2019 کے مقابلے میں 5 زیادہ ہیں۔ ان میں سے 10 سیٹوں پر بی جے پی کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔ ان میں سی ایم کھانڈو کی سیٹ بھی شامل ہے۔
Published: undefined
میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ کے سنگما کی سربراہی میں نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) نے 5 نشستیں حاصل کیں۔ اس کے بعد اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی نے 3، پیپلز پارٹی آف اروناچل نے2، کانگریس نے ایک، جبکہ 3 سیٹیں آزاد امیدواروں نے حاصل کیں۔ این پی پی، این سی پی اور پی پی اے نے پہلے ہی بی جے پی حکومت کی حمایت کا اعلان کر دیا تھا۔
Published: undefined
ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ دورجی کھانڈو کے بیٹے اور مونپا برادری کے رہنما پیما کھانڈو (45) 2016 میں پہلی بار وزیر اعلیٰ بنے تھے۔ اس وقت وہ کئی ایم ایل اے کے ساتھ کانگریس چھوڑ کر پی پی اے میں شامل ہو گئے تھے اور پھر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ بی جے پی نے 2019 کے اسمبلی انتخابات میں اروناچل پردیش میں اپنی پہلی انتخابی جیت درج کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined