نئی دہلی: اسرائیل نے آج کہا کہ پیگاسس جاسوسی کے الزامات اور سپریم کورٹ کے ذریعہ اس کی تحقیقات خالصتاً ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے اور اس میں اس کا کوئی فریق نہیں ہے۔ ہندوستان میں اسرائیل کے نئے سفیر نور گیلن نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پیگاسس سافٹ ویئر بنانے والی این ایس او ایک نجی کمپنی ہے۔ سافٹ ویئر کی قسم کو مدنظر اس کے لیے ایکسپورٹ لائسنس لینا لازمی ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ اسے غیر سرکاری عناصر کو برآمد نہیں کرنا چاہیے۔ یہاں ہندوستان میں جو کچھ ہوا وہ ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے۔
Published: undefined
نور گیلن سے پوچھا گیا کہ کیا ہندوستانی حکومت نے اس معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں اسرائیلی حکومت سے رابطہ کیا تھا، جو ان کے بیان سے واضح نہیں ہوا۔ سپریم کورٹ نے بدھ کو پیگاسس جاسوسی معاملے کی ایک ماہر کمیٹی تشکیل دے کر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ یہ تحقیقات چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنچ نے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس آر۔ وی رویندرن کو تفویض کی گئی ہے۔
Published: undefined
سابق انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسران آلوک جوشی اور ڈاکٹر سندیپ اوبرائے جسٹس رویندر کی مدد کریں گے۔ عدالت نے کہا کہ جسٹس رویندرن کی نگرانی میں سائبر اور فارنسک ماہرین پر مشتمل تین رکنی تکنیکی کمیٹی پورے معاملے کی تحقیقات کرے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز