قومی خبریں

حیران ہوں کہ کرناٹک انتخابی مہم  میں وزیر اعظم مذہبی نعرے لگا رہے ہیں: پوار

پوار نے کہا کہ جب آپ انتخابات میں کسی بھی مذہب یا مذہبی مسئلے کو اٹھاتے ہیں تو اس سے ایک مختلف قسم کا ماحول پیدا ہوتا ہے اور یہ اچھی بات نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویریو این آئی</p></div>

تصویریو این آئی

 

کرناٹک اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے دوران بہت زیادہ بیان بازی ہو رہی ہے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے  کہ وہ  حیران ہیں  کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کرناٹک میں انتخابی مہم کے دوران 'مذہبی' نعرے لگائے ۔

Published: undefined

ایک علاقائی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے پوار نے کہا، 'میں حیران ہوں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران مذہبی نعرے لگائے۔ ہم نے سیکولرازم کے تصور کو قبول کیا ہے۔ جب آپ انتخابات میں کسی بھی مذہب یا مذہبی مسئلے کو اٹھاتے ہیں تو اس سے ایک مختلف قسم کا ماحول پیدا ہوتا ہے اور یہ اچھی بات نہیں ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ الیکشن لڑتے وقت ہم جمہوری اقدار اور سیکولرازم کا حلف لیتے ہیں۔کرناٹک انتخابات پر ایک بڑی پیشین گوئی کرتے ہوئے پوار نے کہا کہ وہاں کانگریس اقتدار میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی 5-6 ریاستوں میں اقتدار میں ہے، جب کہ باقی ریاستوں میں غیر بی جے پی حکومتیں ہیں۔ انہوں نے کہا، 'مجھے جو اطلاع ملی ہے اس کے مطابق کرناٹک میں کانگریس اقتدار  میں آئے گی ۔ جہاں تک پورے ملک کا تعلق ہے بی جے پی کہاں ہے؟ کیا کیرالہ میں بی جے پی ہے؟ کیا یہ تمل ناڈو میں ہے؟ میں نے آپ کو کرناٹک کے بارے میں بتایا ہے۔ کیا تلنگانہ میں بی جے پی ہے؟ کیا یہ آندھرا میں ہے؟مہاراشٹر میں، وہ صرف ایکناتھ شندے کے منحرف ہونے کی وجہ سے اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

Published: undefined

کرناٹک میں اسمبلی انتخابات 10 مئی کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 13 مئی کو ہوگی۔ پوار نے حال ہی میں این سی پی کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا لیکن پارٹی کارکنوں اور لیڈروں کے اصرار پر دوبارہ اس عہدے پر رہنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں جب  کمل ناتھ وزیر علیٰ  تھے تو اس  دوران، کانگریس کے کچھ ارکان اسمبلی نے  کمل ناتھ کی سرکار گروا دی اور بی جے پی  کا اقتدار پر قبضہ کروا دیا ۔پوار نے کہا، 'راجستھان ، دہلی، پنجاب، اور بنگال میں بی جے پی نہیں ہے۔ اگر آپ پورے ملک کا نقشہ دیکھیں تو صرف پانچ سے چھ ریاستوں میں بی جے پی کی حکومتیں ہیں اور باقی ریاستوں میں غیر بی جے پی حکومتیں ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined