کانگریس ترجمان پون کھیڑا کو آج صبح دہلی سے رائے پور جاتے وقت پولیس نے گرفتار کر لیا تھا، جس کے خلاف کانگریس سپریم کورٹ پہنچ گئی۔ عدالت عظمیٰ نے پون کھیڑا کو راحت پہنچاتے ہوئے ذیلی عدالت کو ہدایت دی کہ وہ عبوری ضمانت دے۔ اس کے بعد دہلی کے دوارکا کورٹ نے انھیں ضمانت دے دی۔ بعد ازاں پون کھیڑا نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے شاعرانہ انداز میں پولیس کارروائی پر رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے لکھا ’’سفر میں دھو تو ہوگی، جو چل سکو تو چلو۔‘‘
Published: undefined
اس سے قبل پون کھیڑا نے عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد اپنے خلاف ہوئی کارروائی کی سخت تنقید بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ سچ کے لیے کئی بار جدوجہد کرنی پڑتی ہے اور یہ جدوجہد میں بھی کر رہا ہوں، اور میرے لیڈر راہل گاندھی بھی کر رہے ہیں۔ پون کھیڑا نے مزید کہا کہ ’’بغیر ایف آئی آر کی کاپی اور نوٹس دیے ہوائی جہاز سے مجھے گرفتار کر لیا گیا۔ لیکن عدالت پر مجھے پورا بھروسہ ہے۔‘‘
Published: undefined
پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ ’’مجھے غیر قانونی طریقے سے گرفتار کیا گیا، لیکن عدلیہ پر مجھے پورا اعتبار ہے جس کی وجہ سے آج میری آزادی کی حفاظت ہوئی۔ آئینی اقدار کو بچانے کے لیے راہل گاندھی جس بے خوفی کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں، میں اس میں ایڑی چوٹی کا زور لگاؤں گا۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پون کھیڑا کے خلاف درج ایف آئی آر کو ایک جگہ منتقل کرنے سے متعلق یوپی اور آسام حکومت کو نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ مجسٹریٹ انھیں (پون کھیڑا کو) عبوری ضمانت دیں۔ یہ حکم 27 فروری تک نافذ رہے گا۔ دراصل عدالت نے اس معاملے کی آئندہ سماعت کے لیے 27 فرروی کی تاریخ مقرر کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined