بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کو لے کر سماعت آج مکمل ہو گئی۔ پٹنہ ہائی کورٹ میں گزشتہ 3 جولائی سے 7 جولائی تک پانچ دن اس پر سماعت ہوئی۔ سماعت کے بعد چیف جسٹس کے. ونود چندرن کی بنچ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ بہار میں 7 جنوری سے شروع ہوئی ذات پر مبنی مردم شماری 15 مئی تک ختم ہونے والی تھی لیکن اس سے پہلے ہی 4 مئی کو پٹنہ ہائی کورٹ نے ایک عبوری حکم جاری کر اس پر روک لگا دی۔ عدالت نے اپنے حکم میں سبھی ڈاٹا کو محفوظ رکھنے کی ہدایت دی تھی اور 4 مئی تک مردم شماری کا 80 فیصد کام مکمل کر لیا گیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کے خلاف نالندہ باشندہ اکھلیش سنگھ سمیت کئی لوگوں نے عرضی داخل کی ہے۔ ان عرضیوں پر پٹنہ ہائی کورٹ نے سماعت کی۔ اس سے قبل اس معاملے کو لے کر اکھلیش سپریم کورٹ گئے تھے جہاں عدالت نے انھیں پٹنہ ہائی کورٹ جانے کی ہدایت دی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے پٹنہ ہائی کورٹ کو اس معاملے کی سماعت کر عبوری حکم جاری کرنے کی ہدایت دی تھی۔
Published: undefined
بعد ازاں پٹنہ ہائی کورٹ نے 4 مئی کو مردم شماری پر ایک عبوری حکم دے کر فوری اثر سے اس پر روک لگا دی۔ عدالت نے اس معاملے پر آئندہ سماعت کے لیے 3 جولائی کی تاریخ مقرر کی۔ بعد ازاں پٹنہ ہائی کورٹ نے اس معاملے پر جلد سماعت کی اپیل پٹنہ ہائی کورٹ میں کی، لیکن 9 مئی کو عدالت نے اس اپیل کو مسترد کر دیا۔ پھر مردم شماری معاملے پر سماعت 3 جولائی سے 7 جولائی تک یعنی پانچ دن ہوئی۔ عدالت نے سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے اور اب حکومت بہار کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی اس فیصلے کا بے صبری سے انتظار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined