جے پور: راجستھان ہائی کورٹ نے منگل کو عصمت دری کے ایک کیس میں قصوروار قرار دئے جانے کے بعد جودھ پور سینٹرل جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے خود ساختہ سنت آسارام باپو کی پیرول میں پانچ دن کی توسیع کر دی، تاکہ وہ پونے کے مضافات میں واقع ایک آیوروید اسپتال میں علاج کرا سکے۔
Published: undefined
ہائی کورٹ نے 13 اگست کو آسارام کی 7 دن کی پیرول منظور کی تھی، جس کے بعد وہ پونے کے لیے روانہ ہو گیا تھا۔ اس کی پیرول کی مدت دل کی بیماری کے علاج کے وقت سے شمار کی جا رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آسارام کو سخت سیکورٹی کے درمیان نجی وارڈ میں داخل کرایا گیا ہے۔ خود ساختہ سنت کو پیرول دیتے ہوئے ہائی کورٹ نے ہدایت دی تھی کہ آسارام علاج کے دوران کسی سے بھی نہیں مل سکے گا۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ علاج اور سفر کا سارا خرچ آسارام ہی برداشت کرے گا۔
Published: undefined
آسارام 2018 میں ایک ٹرائل کورٹ کی طرف سے جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (پوکسو) ایکٹ اور ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے دیگر جرائم کے تحت قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد جودھ پور جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ اس سے قبل پولیس کی حراست میں رہتے ہوئے اسے جودھ پور کے ایک پرائیویٹ آیورویدک اسپتال میں علاج کرانے کی اجازت دی گئی تھی لیکن جب اس کی طبیعت خراب ہوئی تو اسے جودھپور ایمس میں داخل کرایا گیا۔ اس سال مارچ میں سپریم کورٹ نے آسارام کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا تھا جس میں اس نے طبی بنیادوں پر سزا کو معطل کرنے کی درخواست کی تھی۔
Published: undefined
جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے عرضی گزار کو راجستھان ہائی کورٹ میں پولیس کی حراست میں رہتے ہوئے پونے کے اسپتال میں علاج کرانے کے لیے نئی درخواست داخل کرنے کی اجازت دی تھی۔ 11 جنوری کو راجستھان ہائی کورٹ نے آسارام کی چوتھی عرضی کو اس بنیاد پر مسترد کر دیا تھا کہ اگر اسے اپنی پسند کا علاج کرانے کی اجازت دی گئی تو امن و امان کے مسائل پیدا ہوں گے۔
Published: undefined
25 اپریل 2018 کو جودھ پور کی ایک خصوصی پوکسو عدالت نے آسارام کو نابالغ کی عصمت دری کے الزام میں قصوروار ٹھہرایا اور عمر قید کی سزا سنائی تھی، وہ 2 ستمبر 2013 سے جیل میں ہے۔
گجرات کی ایک عدالت نے بھی جنوری 2023 میں خود ساختہ سنت کو دہائی پرانے ایک خاتون شاگرد کی جنسی زیادتی کے مقدمے میں مجرم قرار دیا تھا اور اس کیس میں بھی اسے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ متاثرہ نے الزام لگایا تھا کہ آسارام نے 2013 میں اپنے آشرم میں کئی بار اس کی عصمت دری کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز