وطن عزیز کے نام پر اپنی جان قربان کر دینے والے بہادر فوجیوں میں ’پرم ویر چکر ‘ عبد الحمید کا نام خاص اہمیت کا حامل ہے۔ اتر پردیش کے عبد الحمید نے 1965 کی ہند و پاک جنگ کے دوران دشمن کے کئی ٹینکوں کو تباہ کر کے ہندوستانی خیمہ میں زبردست جوش بھر دیا۔ یہ بہادری کا کام انہوں نے اکیلے انجام دیا تھا۔ جامِ شہادت نوش کر نے والے فوج کے اس بہادر حولدار کو حکومت ہند نے ’مہاویر چکر‘ اور ’ پرم ویر چکر ‘ کے تمغوں سے نوازا تھا۔
Published: 01 Jul 2019, 7:10 PM IST
آج ہی کے دن یعنی یکم جولائی 1933 کو یوپی کے غازی پور ضلع میں ایک عام مسلم گھرانے میں پیدا ہوئے حمید کو بچپن سے ہی بہادری کے کام کرنے میں مزہ آتا تھا۔ کشتی کے شوقین حمید کو لاٹھی چلانے کے علاوہ تیراکی میں بھی مہارت حاصل تھی۔ فوجی جوانوں کو دیکھ کر نوجوان عبد الحمید کے دل میں جوش بھر جاتا تھا اور ملک کی خدمت انجام دینے کی خواہش زور مارنے لگتی تھی۔ حب الوطنی کے اسی جذبہ سے سرشار ہو کر عبد الحمید سال 1954 میں فوج میں بھرتی ہو گئے اور گرینیڈئرس انفینٹری رجیمنٹ میں خدمات انجام دینے لگے۔ کام کے تئیں لگن اور محنت کی وجہ سے جلد ہی انہوں نے ساتھیوں کے درمیان علیحدہ پہچان بنا لی تھی۔
Published: 01 Jul 2019, 7:10 PM IST
فوج نے بھی ان کی لگن کو دیکھتے ہوئے کی ترقی ’لانس نائک ‘ کے طور پر کر دی۔ سال 1962 کی ہندوستان اور چین کی جنگ میں بھی حمید کو بطور فوجی ملک کی خدمت انجام دینے کا موقع ملا۔ حالانکہ دشمن کے چھکے چھڑانے کی ان کی تمنا 1965 کی جنگ میں پوری ہوئی۔ پاکستان نے ہندوستان پر 10 ستمبر 1965 کو حملہ کرنے کی جرأت کی اور دشمن کی افواج امرتسر تک جا پہنچیں۔ پاکستانی افواج کو ملک کی سرزمین پر دیکھ کر حمید کا خون کھول اٹھا۔ انہوں نے عہد کیا کہ دشمن کو آگے نہیں بڑھنے دیں گے۔ اس کے لئے انہوں پاکستان کے ٹینکوں سے بھی دو دو ہاتھ کرنے کی ٹھانی۔
Published: 01 Jul 2019, 7:10 PM IST
پاکستان کے پیٹن ٹینکوں کو آگے بڑھتے دیکھ کر حمید نے ایسے کام کو انجام دیا جس کی دشمن فوج کو خواب میں بھی توقع نہیں تھی۔ اپنی توپ سے لیس جیپ کو انہوں نے اونچے مقام پر لے جا کر تابڑ توڑ گولے برسائے اور تین ٹینکوں کو پاکستان کی عسکری صلاحیتوں کے لحاظ سے بےحد اہم مانا جاتا تھا۔ حالانکہ اس کام کو انجام دینے میں انہیں شہادت دینی پڑی۔ پاکستانی فوج کی جوابی فائرنگ میں انہیں جان گنوانی پڑی لیکن ان کے اس جرأت مندانہ اقدام سے دشمن کی فوج کے حوصلے پست ہو گئے اور بعد میں اسے لٹے پاؤں لوٹنے کو مجبور ہونا پڑا۔ 33 سال کی عمر میں انہوں نے جام شہادت نوش کر لیا۔
Published: 01 Jul 2019, 7:10 PM IST
حمید کے اس جذبہ کو سلام کرتے ہوئے فوج نے انہیں اہم ترین اوارڈ پرم ویر چکر سے نوازا، یہ تمغہ ان کی بیوہ رسولن بی نے حاصل کیا۔ فوجی ڈاک سروس نے 10 ستمبر 1979 کو ان کے اعزاز میں ایک ’اسپیشل کور ‘جاری کیا۔ سال 2000 میں ملک نے اپنے اس بہادر سپوت پر خوصی ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ چوتھی گرینیڈئیرس نے عبد الحمید کی یاد میں سرحد پر ان کا مزار تعمیر کیا، جہاں ہر سال یو م شہادت کے موقع پر تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ ملک کو اپنے اس ویر سپوت عبد الحمید پر ناز ہے۔
Published: 01 Jul 2019, 7:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Jul 2019, 7:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز