قومی خبریں

بچوں کی تعلیم کے لیے والدین کی قربانی، گائے فروخت کر خریدا اسمارٹ فون

ہماچل کے کانگڑا ضلع واقع جوالامکھی تحصیل کے کلدیپ کمار کو اپنے بچوں کی آن لائن پڑھائی کے لیے اسمارٹ فون خریدنا اتنا ضروری تھا کہ کمائی کا ذریعہ اپنی گائے بے حد کم قیمت پر فروخت کر دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بی جے پی حکمراں ریاست ہماچل پردیش میں ایک غریب فیملی کو بچوں کی آن لائن پڑھائی کے لیے ایک اسمارٹ فون خریدنے کی ضرورت پڑی اور اس کے لیے اس نے اپنی گائے فروخت کر دی جو کہ آمدنی کا واحد ذریعہ تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ شیڈولڈ کاسٹ سے تعلق رکھنے والے کلدیپ کمار کو اپنے بچوں کی آن لائن تعلیم کے لیے اسمارٹ فون خریدنا اتنا ضروری تھا کہ فیملی کی آمدنی کا واحد ذریعہ رہی گائے محض 6000 روپے میں فروخت کرنی پڑی۔

Published: 24 Jul 2020, 9:11 AM IST

کلدیپ کانگڑا ضلع کے جوالامکھی تحصیل واقع گمّر گاؤں میں ایک گئوشالہ میں رہتا ہے۔ اس کی بیٹی انو اور بیٹا وَنش ایک سرکاری اسکول میں بالترتیب چوتھے اور دوسرے کلاس میں پڑھتے ہیں۔ ریاست میں کورونا وبا کے مدنظر حکومت کے حکم پر ریاست بھر کے اسکولوں نے آن لائن کلاسز لینا شروع کی ہیں۔ ایسے میں ان کے پاس اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ نہ ہونے سے بچے پڑھ نہیں سکتے تھے۔

Published: 24 Jul 2020, 9:11 AM IST

کلدیپ نے بتایا کہ "میں بچوں کی پڑھائی جاری رکھنے کے لیے جب اسمارٹ فون نہیں خرید پا رہا تھا تو اپنی ایک گائے کو 6 ہزار روپے میں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔" اس کا کہنا ہے کہ وہ گائے کا دودھ فروخت کر کے ہی اپنی روزی روٹی حاصل کرتا ہے اور اس کی بیوی ایک دہاڑی مزدور ہے۔ کلدیپ کا کہنا ہے کہ گائے فروخت کرنے سے پہلے وہ اسمارٹ فون خریدنے کے لیے بینکوں اور نجی قرض دہندگان کے پاس قرض لینے کے لیے بھی گئے تھے۔

Published: 24 Jul 2020, 9:11 AM IST

بہر حال، کلدیپ نے اب گائے فروخت کر دی ہے لیکن مسئلہ پھر بھی برقرار ہے کیونکہ ایک فون سے دو بچوں کی پڑھائی نہیں ہو پا رہی ہے۔ وہیں یہ بھی پتہ چلا کہ کلدیپ کو ویسے کوئی سرکاری فائدہ نہیں مل رہا ہے جو غریبوں کو دیے جاتے ہیں۔ کلدیپ کمار کی خراب مالی حالت کے بارے میں جب مقامی بی جے پی رکن اسمبلی رمیش دھوالا کو بتایا گیا تو انھوں نے سرکاری مدد دینے کی یقین دہانی ضرور کرائی ہے۔

Published: 24 Jul 2020, 9:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 Jul 2020, 9:11 AM IST