پیپر لیک پر بحث سڑکوں سے پارلیمنٹ تک شدت اختیار کر چکی ہے۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کےرکن راجیہ سبھا راگھو چڈھا نے منگل کو راجیہ سبھا میں این ای ای ٹی اور دیگر مسابقتی امتحانات کے لیک ہونے کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ پیپر لیکس اور بے ضابطگیوں کی وجہ سے ملک کے 35 لاکھ بچوں کا مستقبل تاریک ہے۔ انہوں نے پیپر لیک کیس کو ملک کا دوسرا آئی پی ایل قرار دیا۔
Published: undefined
عام آدمی پارٹی رہنما راگھو چڈھا نے منگل کو راجیہ سبھا میں کہا کہ ہمارے ملک میں دو طرح کے آئی پی ایل چل رہے ہیں۔ ایک گیند اور بلے کا کھیل ہے جسے انڈین پریمیئر لیگ کہا جاتا ہےاور دوسرا انڈین پیپر لیک ہے جس میں ملک کے لاکھوں نوجوانوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔ اس کے تحت طلباء کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے بجائے انہیں برباد کرنے کا کام کیا گیا۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا پیپر لیک کی وجہ سےاین ای ای ٹی اور یو جی سی نیٹ امتحان میں شرکت کرنے والے 35 لاکھ بچوں کا مستقبل تاریکی میں ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں مرکزی حکومت ہمارے نوجوانوں کو اچھا تعلیمی نظام فراہم نہیں کر پائی ہے۔ اس حکومت میں ویاپم گھوٹالہ، یو جی سی نیٹ، تلنگانہ سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ ہندی امتحان پیپر سمیت کئی پرچے لیک ہوئےہیں۔ ہم اپنے ملک کے نوجوانوں کو اچھا تعلیمی نظام فراہم نہیں کر سکے۔
Published: undefined
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن راگھو چڈھا نے کہا کہ اس ملک میں دو تعلیمی نظام ہیں۔ ایک طرف وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دہلی میں تعلیمی انتظامات کیے ہیں، جس کے تحت انھوں نے دہلی میں عالمی معیار کے اسکول بنائے ہیں۔ بچوں کو اچھا نصاب اور معیاری تعلیم دی گئی۔ ایک طرف ایسا تعلیمی نظام ہے جس کے تحت امتحانی مافیا جنم لے رہا ہے، جس کے تحت ملک کے لاکھوں بچوں کا مستقبل تاریکی کے دہانے پر کھڑا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز