اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وزیر صحت پنجاب یاسمین راشدنے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کو دونوں ٹانگوں میں گولیاں لگی ہیں۔ اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں یاسمین راشد نے بتایا ’’الحمدللہ عمران خان کی صحت بہتر ہے، انہیں اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ عمران خان پر فائرنگ کرنے والے دو حملہ آور تھے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم پر وزیر آباد میں حقیقی آزادی مارچ کے دوران مسلح شخص کی جانب سے اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ کنٹینر پر دیگر رہنماؤں کے ساتھ موجود تھے۔ فائرنگ سے 6 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک شخص موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ فائرنگ کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور کینٹینر پر موجود رہنما بھی گھبرا گئے۔ فائرنگ کے وقت قافلہ ظفر علی خان چوک کے قریب پہنچا تھا۔ کارکنان عمران خان کو ہاتھوں میں اٹھا کر کنٹینر سے گاڑی میں لے کر روانہ ہوئے۔
Published: undefined
دریں اثناء مبینہ حملہ نے کہا ہے کہ میرا ٹارگٹ صرف عمران خان تھا اور کسی کو نہیں مارنا چاہتا تھا۔پولیس کو دیے گئے بیان میں اس کا کہنا ہے کہ میں نے عمران خان کو پوری طرح مارنے کی کوشش کی تھی،ان کو اچانک مارنے کا فیصلہ کیا۔مبینہ حملہ آور نے کہا کہ اپنی موٹرسائیکل پر آیا جو ماموں کی دکان پر کھڑی ہے، میرے پیچھے کوئی نہیں تنہا عمران خان کو مارنے کا فیصلہ کیا۔
Published: undefined
پاکستان کے صدر عارف علوی نے سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ کو بزدلانہ اور مکر و فریب سے پُر قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کے سابق بہادر وزیر اعظم پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتاہوں۔انہوں نے لکھا کہ افسوسناک واقعے پر حکام بالا سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے، واقعے کے دوران جاں بحق ہونے والے سیاسی کارکن کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں۔
Published: undefined
صدر علوی نے کہا کہ عمران خان کے قاتلانہ حملے میں بچ جانے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں، یہ حملہ افسوسناک، تشویشناک، مکرو فریب سے پُر اوربزدلانہ ہے۔نہوں نے مزید لکھا کہ عمران خان ٹانگ میں چند گولیاں لگنے سے زخمی ہیں، امید ہے کہ عمران خان کی حالت نازک نہیں ہے، اللہ تعالیٰ ان کو اور تمام زخمیوں کو صحت عطا فرمائے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ آج وزیرآباد میں حقیقی آزادی مارچ میں کنٹینر کے قریب فائرنگ ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں عمران خان سمیت 6 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک شخص جاں بحق ہوا۔فائرنگ کے بعد مارچ میں بھگدڑ مچی اور کینٹینر پر موجود رہنما بھی گھبرا گئے، فائرنگ کے بعد کارکنان عمران خان کو ہاتھوں اٹھا کر کنٹینر سے گاڑی میں لیکر روانہ ہوئے۔ٹانگ پر گولی لگنے کے باوجود عمران خان نے مسکراتے ہوئے کارکنوں کو ہاتھ ہلایا اور گاڑی میں سوار ہوکر لاہور کی جانب روانہ ہوئے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا
تصویر: پریس ریلیز