اسلام آباد: پاکستان کی عمران حکومت میں طاقتور مانی جانے والی حقوق انسانی کی وزیر شیریں مزاری نے وزارت خارجہ پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے کشمیریوں کو بری طرح مایوس کیا اور وزیراعظم عمران خان پر اس مسئلہ (کشمیر کے موضوع) پر روایتی ڈپلومیٹک راستے سے چپکے رہنے تک کا الزام لگایا۔
Published: undefined
اخبار ڈان کے مطابق یہاں سنیچر کی شام ’کشمیر تھرو آرٹ‘ موضوع پر منعقد نمائش کے دوران ڈاکٹر مزاری نے براہ راست وزارت خارجہ اور اس کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہماری وزارت خارجہ نے کشمیر مسئلہ پر وزیراعظم عمران خان اور کشمیریوں کو مایوس کیا ہے۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں ہوتی ہے کہ عمران خان اس مسئلہ پر تنہا لڑ رہے ہیں۔ وزارت خارجہ ان کا ساتھ نہیں دیتی۔ اگر اس نے پی ایم کا ساتھ دیا ہوتا تو آج حالات کچھ اور ہوتے۔‘‘
Published: undefined
ڈاکٹر مزاری نے وزارت خارجہ پر کشمیر مسئلہ کا فلسطین کے مسئلہ کی طرح انٹرنیشنلائز کرنے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے اس دور میں وزارت کا متروک اور یکطرفہ نقطہ نظر کام نہیں کرے گا۔ ڈاکٹر مزاری نے زور دے کر کہا پاکستان کو حکمت عملی بدلنے اور روایتی ڈپلومیٹک طریقہ کار سے کچھ الگ کرنے اور ثقافت، میوزک اور شاعری کا استعمال کرکے عالمی سطح پر کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، اگر یہ حقیقت میں کشمیری لوگوں کی رائے شماری کے ان کے ہدف میں مدد کرنے کے بارے میں سنجیدہ ہیں۔
Published: undefined
پاکستانی وزیر نے کہا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر صرف مختلف اسٹیجوں پر تقریریں کرتے ہیں اور اس میں کوئی عجلت پسندی کے جذبات نہیں ہوتے جبکہ کشمیری روزانہ شکار ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت پاکستان پوری دنیا میں کشمیر کے موضوع کو اچھالنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتی ہے۔ ہر اسٹیج پر پاکستان کشمیر کا راگ الاپتا ہے لیکن ڈاکٹرمزاری کے بیان سے واضح ہے کہ عمران حکومت کی وزارت ہی اس مسئلہ پر متحد نہیں ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر مزاری کی تنقید سیاست کے لحاظ سے اہم ہے۔ دراصل پاکستانی میڈیا کا ایک حصہ اکثر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو فوج کی پہلی پسند قرار دیتا رہا ہے لیکن عمران خان اور محمود قریشی کے رشتے کچھ عرصے سے اچھے نہیں ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز