غالب انسٹی ٹیوٹ، دہلی نے پدم شری پروفیسر (کیپٹن) محمد شرف عالم کو 2018 کے لیے ’فخرالدین علی احمد غالب ایوارڈ برائے فارسی تحقیق و تنقید‘ سے نوازنے کا فیصلہ لیا ہے۔ مولانا مظہر الحق عربی و فارسی یونیورسٹی (پٹنہ) کے سابق وائس چانسلر پروفیسر محمد شرف عالم کو یہ ایوارڈ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ منعقد کی جانے والی ایک خصوصی تقریب میں پیش کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ’فخرالدین علی احمد غالب ایوارڈ برائے فارسی تحقیق و تنقید‘ ہر سال ہندوستان کے صرف ایک دانشور کو دیا جاتا ہے۔ ’قومی آواز‘ سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر عالم نے خوشی ظاہر کرتے ہوئے ایوارڈ کمیٹی کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے غالب ایوارڈ دے کر انھیں اعزاز بخشا۔
پروفیسر شرف عالم کو فخرالدین علی احمد غالب ایوارڈ کی خبر ملنے کے بعد ادبی حلقوں میں خوشی کی لہر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ونوبا بھاوے یونیورسٹی، ہزاری باغ (جھارکھنڈ) میں شعبہ اردو کے ایسو سی ایٹ پروفیسر ہمایوں اشرف نے ’قومی آواز‘ سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے غالب انسٹی ٹیوٹ کے اس فیصلے پر مسرت کا اظہار کیا اور 'حق بہ حقدار رسید' جملہ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ”اس ایوارڈ کے لیے ایک ایسی شخصیت کا انتخاب کیا گیا جو واقعی اس کی حقدار تھی، اور حقیقت یہ ہے کہ یہ ایوارڈ پروفیسر محمد شرف عالم کو کافی پہلے مل جانا چاہیے تھا۔“
Published: 21 Nov 2018, 10:29 PM IST
دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ ایوارڈ پروفیسر محمد شرف عالم کے استاد گرامی پروفیسر سید حسن مرحوم کو بھی مل چکا ہے اور اس تعلق سے پروفیسر محمد شرف عالم غالب ایوارڈ ملنے کے بعد خود ایک پریس ریلیز میں لکھتے ہیں کہ ”یہ حسن اتفاق ہے کہ ریاست بہار کے دانشوران فارسی میں سال رواں سے قبل 1980 میں میرے مشفق و محترم استاد گرامی پروفیسر سید حسن مرحوم کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا اور تقریباً 40 سال بعد اس حقیر شاگرد کے نام یہ قرعہ فال نکلا ہے۔“
واضح رہے کہ پروفیسر محمد شرف عالم کو صدر جمہوریہ ہند نے 2007 میں فارسی زبان و ادب میں مسلمہ قابلیت اور علمی شغف کی بنیاد پر سرٹیفکیٹ آف آنر (سند اعزاز) اور 2013 میں ان کی ہمہ جہت علمی و ادبی شخصیت اور ذاتی اوصاف کے لیے ملک کے اعلیٰ ترین سویلین ایوارڈ پدم شری کا اعزاز عطا کیا تھا۔
Published: 21 Nov 2018, 10:29 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Nov 2018, 10:29 PM IST
تصویر: پریس ریلیز