پٹنہ: سی پی آئی ایم ایل کے قومی جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹہ چاریہ نے ہندی فلم اداکارہ کنکنا رنوت کے ملک کی آزادی کو ’بھیک میں ملی آزادی‘ بتائے جانے کو افسوسناک بتایا اور مرکزی حکومت سے انہیں ملا پدم شری اعزاز واپس لئے جانے کا مطالبہ کیا۔ دیپانکر بھٹہ چاریہ نے اتوار کو کہا کہ ملک کے اعلیٰ شہری اعزاز میں سے ایک پدم شری حاصل کرنے کے فوراً بعد اداکارہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حامی خیمے کی اہم ہستی کنگا رناوت نے اعلان کیا کہ سال 1947 میں ملک نے آزادی حاصل کی وہ تو محض ’بھیک‘ تھی۔ ملک کو اصل آزادی تو سال 2014 میں ملی جب نریندر مودی وزیراعظم منتخب ہوئے۔ ملک کی آزادی اور شہیدوں کی توہین کرنے والی اداکارہ سے پدم شری ایوارڈ بلاتاخیر واپس لیا جانا چاہئے۔
Published: undefined
سی پی آئی ایم ایل جنرل سکریٹری نے کہا کہ ”کنگنا رنوت کا بیان حالانکہ افسوسناک ہے لیکن یہ راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس )کے ذریعہ آزادی کی تحریک کے دوران اور آزادی کے فوراً بعد کے جذبات کے اظہار کے ساتھ ہی آر ایس ایس کے بانی مفکر گولولکر کے ان خیالات سے میل کھاتا ہے جس میں وہ اعلان کرتے ہیں کہ تحریک آزادی کے شہید ناکام لوگ ہیں اور ان کو مثالی نہیں مانا جانا چاہئے۔ گولولکر نے تو یہاں تک کہا کہ آزادی کا برٹش مخالف نقطہ نظر ’تباہ کن‘ ہے۔
Published: undefined
دیپانکر بھٹہ چاریہ نے کہا کہ آزادی کے وقت آر ایس ایس نے ترنگا پرچم اور آئین کے تئیں بھی توہین آمیز نقطہ نظر پیش کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے اس کے بجائے بھگوا پرچم اور منو اسمرتی کو اپنانے کی منشا ظاہر کی تھی۔ سی پی آئی ایم ایل جنرل سکریٹری نے کہا کہ ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ کنگنا رناوت کے لئے نوآبادیاتی برطانوی حکومت سے آزادی توہین آمیز ہے۔ لگتاہے کہ آزادی کا مطلب موب لنچنگ کی آزادی، شدت پسندی اور قدامت پسندی کی آزادی اور توسیع، آر ایس ایس کے کھان پان، مذہب اور طرز عمل کو بیحد پرتشدد طریقے سے پورے ملک میں تھوپنا سمجھتی ہیں۔
Published: undefined
دیپانکر بھٹہ چاریہ نے کہا کہ آزادی اور اس کے شہیدوں کی توہین کرنے کے لئے مرکزی حکومت کو کم ازکم اتنا تو کرنا ہی چاہئے کہ وہ کنگنا رناوت کا پدم شری ایوارڈ واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک طرف ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ منانے کا دعویٰ کرے اور دوسری جانب ایسے لوگوں کو پدم شرم ایوارڈ سے سرفراز کرے جو ہندوستان کی آزادی اور آزادی کی تحریک کی توہین کرے، یہ دونوں باتیں ساتھ تو نہیں چل سکتیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز