کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم نے میڈیا میں ملک کے سب سے بڑے کمرشیل بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) میں رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اسکیم (وی آر ایس) کی رپورٹ پر مودی حکومت کو گھیرتے ہوئے اسے بربریت قرار دیا ہے۔ واضح رہے میڈیا میں 30190 اہلکاروں کے لیے وی آر ایس کی رپورٹ آئی ہے۔
Published: 08 Sep 2020, 7:40 AM IST
مسٹر چدمبر نے کہا،’ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایس بی آئی ’مالی منصوبہ بندی‘ کے طور پر وی آر ایس کو نافذ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ عام وقت میں بھی یہ اسکیم متنازعہ ہوتی ہے۔ موجودہ مشکل حالات میں جب معیشت اوندھے منھ گر گئی ہے اور نوکریاں کم ہیں، یہ بربریت ہے‘۔
Published: 08 Sep 2020, 7:40 AM IST
انہوں نے مزید کہا،’ اگر ہندوستان کے سب سے بڑے قرض دہندہ کو نوکریاں کم کرنی ہے تو تصور کریں کہ دیگر بڑے امپلائر (آجر) اور ایم ایس ایم ای کیا کر رہے ہیں۔ یہ منصوبہ ویسے تو رضاکارانہ ہے لیکن ہم جانتے ہیں کہ ان اہلکاروں پر دباؤ بنایا جائے گا جن سے بینک چھٹکارہ پانا چاہتا ہے۔ اگر موجودہ ضابطہ، حقیقی رضاراکارنہ ریٹائرمنٹ کے لیے کافی ہے تو ایک نئے پروگرام کا اعلان اور 30,190 جیسی سٹیک تعداد کیوں دی گئی ہے‘۔
Published: 08 Sep 2020, 7:40 AM IST
ادھر ملک کے سب سے بڑے بینک نے ملازموں کو رضاکارانہ ریٹائرمنٹ دیئے جانے کی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کل دیر رات جاری بیان میں کہا ہے کہ اس سال وہ چودہ ہزار ملازموں کی بھرتی کرنے جارہا ہے۔
Published: 08 Sep 2020, 7:40 AM IST
بینک نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’’آن ٹیپ وی آر ایس‘ کی مجوزہ منصوبہ کو میڈیا میں لاگت کم کرنے کے طریقہ کار کے طور پر ملازموں کی تعداد کو کم کرنا بتایا گیا ہے جبکہ وہ اپنے ملازموں کی زندگی کو بہتر بنانے کی سمت میں کام کررہا ہے۔
Published: 08 Sep 2020, 7:40 AM IST
اس نے بتایا کہ مجوزہ منصوبہ کا مقصد ایسے ملازموں کو رضاکارانہ ریٹائرمنٹ دینا ہے جو اپنے کیریرمیں تبدیلی لانا چاہتے ہیں چاہے وہ پیشہ وارانہ مسائل ہوں، آمدورفت کا مسئلہ ہو، خاندانی وجوہات ہو یا صحت کا مسئلہ ہو۔ اس میں کہا گیا ہے کہ وہ ملازم دوستانہ ہے اور بینک اپنی آپریٹنگ میں اضافہ کررہاہے۔ اس کے لئے لوگوں کی ضرورت ہے۔ اس کے پیش نظر اس سال چودہ ہزار ملازموں کی بھرتی کی جائے گی۔ ابھی اس کے پاس 2.50 لاکھ ملازم ہیں۔
Published: 08 Sep 2020, 7:40 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Sep 2020, 7:40 AM IST
تصویر: پریس ریلیز