2000 روپے کا نوٹ بند کیے جانے سے متعلق آر بی آئی کے نوٹیفکیشن پر سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم نے کہا ہے کہ اس قدم سے اب نوٹ بندی نے اپنا چکر (طواف) پورا کر لیا ہے۔ انھوں نے ایک طویل ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’جیسا کہ امکان تھا، حکومت یا آر بی آئی نے 2000 روپے کا نوٹس واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے اور اسے بدلنے کے لیے 30 ستمبر تک کی میعاد طے کی ہے۔ ویسے 2000 روپے کا نوٹ بہت زیادہ مقبول نہیں تھا اور عام لین دین میں اس کا کم ہی استعمال ہوتا تھا۔‘‘
Published: undefined
چدمبرم نے اپنے ٹوئٹ میں ی بھی لکھا ہے کہ ’’ہم نے نومبر 2016 میں (جب پی ایم مودی نے نوٹ بندی کا اعلان کیا تھا) بھی کہا تھا اور اب ہم درست ثابت ہوئے ہیں کہ 2000 روپے کا نوٹ تو صرف ایک ایسا بینڈ-ایڈ تھا جسے 500 روپے اور 1000 روپے کے نوٹ کو بند کر نوٹ بندی جیسے بے وقوفانہ فیصلے پر پردہ ڈالنے کے لیے لایا گیا تھا۔ دھیان دلا دیں کہ نوٹ بندی کے کچھ وتق بعد ہی 500 روپے کا نوٹ پھر سے چلن میں آ گیا تھا، اور مجھے بالکل حیرانی نہیں ہوگی کہ جلد ہی 1000 روپے کا نوٹ بھی چلن میں پھر سے آ جائے۔ اس طرح نوٹ بندی نے اپنا چکر پورا کر لیا ہے۔‘‘
Published: undefined
سابق مرکزی وزیر مالیات نے ایک دیگر ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’’2000 کا نوٹ کبھی بھی کلین کرنسی نہیں تھا۔ اسے بیشتر لوگ استعمال نہیں کرتے تھے۔ یہ تو صرف ان لوگوں کے لیے تھا جو اپنے پاس بلیک منی رکھتے تھے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ آر بی آئی نے 2000 روپے کے سبھی نوٹ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں آر بی آئی نے سبھی بینکوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فوری اثر سے 2000 روپے کے نوٹ جاری کرنا بند کر دیں۔ حالانکہ فی الحال 2000 روپے کے نوٹ ’ناجائز کرنسی‘ نہیں ہیں اور اس کا استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن آر بی آئی نے بتایا ہے کہ 30 ستمبر تک ہی یہ نوٹ جائز کرنسی کی شکل میں سرکولیشن میں رہیں گے۔ گویا کہ جن لوگوں کے پاس ابھی 2000 روپے کا نوٹ ہے، انھیں بینک سے 30 ستمبر تک ایکسچینج کرنا ہوگا۔
Published: undefined
آر بی آئی نے ایک پریس ریلیز میں بتایا ہے کہ 19-2018 میں ہی 2000 روپے کا نوٹ چھاپنا بند کر دیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 2000 روپے کے نئے نوٹ بازار میں آئے ہوئے ابھی بہت زیادہ دن بھی نہیں ہوئے ہیں۔ نومبر 2016 میں نوٹ بندی کے بعد 2000 روپے کے نئے نوٹ بازار میں آئے تھے۔ نوٹ بندی کے وقت 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کو بند کر دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ یہ قدم بدعنوانی کو ختم کرنے اور چھپ رہے جعلی نوٹ پر لگام لگانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز