ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی نے افغانستان معاملہ پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ ’’دہشت کے ذریعہ حکومت کھڑا کرنے والوں کا وجود مستقل نہیں‘‘، اور دوسری طرف اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہہ دیا ہے کہ ’’یہاں خواتین پر مظالم ہوتے رہتے ہیں، اور ان کو افغانستان کی فکر ستا رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
دراصل افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد وہاں کی خواتین اپنے حقوق کو لے کر اور اپنے اوپر ہونے والے مظالم کے اندیشہ سے ڈری ہوئی ہیں۔ ایسے ماحول میں ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک نے افغانستان کی حالت پر اپنی فکر کا اظہار کیا ہے۔ مرکزی حکومت کے کچھ وزراء اور بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں نے طالبان کے خلاف سخت بیانات بھی دیے ہیں، لیکن اسدالدین اویسی نے ہندوستانی خواتین پر ہو رہے مظالم کو لے کر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
Published: undefined
اسدالدین اویسی نے حیدر آباد میں دیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ہندوستان میں تقریباً 10 فیصد لڑکیوں کی موت پانچ سال سے کم عمر میں ہو جاتی ہے، لیکن فکر افغانستان کی ہو رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان میں خواتین کے خلاف بے حساب ظلم ہوتے ہیں، لیکن مرکز کو فکر افغانستانی خواتین کی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز