2024 لوک سبھا انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے اپوزیشن پارٹیوں کو متحد کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ آج شام 19 اپوزیشن پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران کے ساتھ ہوئی آن لائن میٹنگ میں سونیا گاندھی نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ان کا ہدف 2024 کا عام انتخاب ہے جس میں عوام مخالف مودی حکومت کو شکست دینے کے لیے مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔
Published: undefined
میٹنگ کے دوران کانگریس صدر نے بی جے پی کے خلاف سبھی حزب مخالف پارٹیوں سے ایک ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن اتحاد کا انھیں مکمل بھروسہ ہے، لیکن اس کے باہر ایک بڑی سیاسی لڑائی لڑنی ہوگی تاکہ غلط طاقتوں کو شکست دی جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا ہدف 2024 لوک سبھا الیکشن ہے، اور اس کے لیے انتہائی منظم طریقے سے منصوبہ تیار کرنا ہوگا۔ یہ ایک چیلنج ہے، لیکن ہم مل کر یہ کام کر سکتے ہیں، کیونکہ اس کے علاوہ کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے میٹنگ کے دوران اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’ہم سبھی کی اپنی اپنی مجبوریاں ہیں، لیکن ملک کے مفاد کا مطالبہ ہے کہ ہم سب اس سے اوپر اٹھ کر ساتھ آئیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ پارلیمنٹ کے آنے والے اجلاس کے دوران بھی اپوزیشن کا اتحاد قائم رہے گا۔ اور اس کے لیے بھی تیار رہنا ہوگا کہ بڑی سیاسی لڑائی پارلیمنٹ کے باہر لڑی جانی ہے۔‘‘
Published: undefined
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق میٹنگ میں شریک سبھی وزرائے اعلیٰ نے ایک آواز میں کہا کہ ’’اس وقت اپوزیشن کو مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھنا اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ضروری ہے، کیونکہ غیر بی جے پی ریاستی حکومتوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ ہمیں اکٹھا ہو کر مرکزی حکومت کا سامنا کرنا ہوگا۔‘‘
Published: undefined
سونیا گاندھی کی صدارت میں ہوئی اپوزیشن پارٹی لیڈران کی میٹنگ میں 2024 لوک سبھا انتخابات اور اپوزیشن اتحاد کو لے کر ہوئی بات چیت کے علاوہ کئی عوامی مسائل پر بھی گفت و شنید ہوئی۔ اس میٹنگ کانگریس کی جانب سے سونیا گاندھی کے علاوہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سابق کانگریس صدر راہل گاندھی بھی شامل ہوئے۔ جہاں تک دیگر پارٹیوں کا سوال ہے، میٹنگ میں ٹی ایم سی، این سی پی، ڈی ایم کے، شیو سینا، جے ایم ایم، سی پی آئی، سی پی ایم، نیشنل کانفرنس، آر جے ڈی، اے آئی یو ڈی ایف، وی سی کے، لوک تانترک جنتا دل، جے ڈی ایس، آر ایل ڈی، آر ایس پی، کیرالہ کانگریس منی، پی ڈی پی اور آئی یو ایم ایل سے منسلک لیڈران موجود تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز