قومی خبریں

سادھو-سَنتوں سے متعلق متنازعہ بیان دینے والے اوشو کے بھائی سرسوتی نے مانگی معافی

شیلندر سرسوتی نے ’جینا اسی کا نام ہے‘ عنوان سے سہ روزہ کیمپ کا انعقاد کیا تھا، اس دوران انھوں نے ملک کے سادھو-سَنتوں کو پاکھنڈی بول دیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>مجمع سے خطاب کرتے ہوئے شیلندر سرسوتی کی ایک پرانی تصویر</p></div>

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے شیلندر سرسوتی کی ایک پرانی تصویر

 

تصویر: سوشل میڈیا

مدھیہ پردیش کے برہان پور میں آچاریہ رجنیش اوشو کے چھوٹے بھائی ڈاکٹر شیلندر سرسوتی نے سادھو-سَنتوں سے متعلق گزشتہ دنوں ایک متنازعہ بیان دے دیا تھا، جس پر انھوں نے اب معافی مانگی ہے۔ دراصل شیلندر سرسوتی نے ’جینا اسی کا نام ہے‘ عنوان سے تین روزہ کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔ اس دوران انھوں نے ملک کے سادھو-سَنتوں کو پاکھنڈی بول دیا تھا۔ ان کا یہ بیان سوشل میڈیا میں وائرل ہو گیا اور پھر ایک ہنگامہ برپا ہو گیا۔ سادھو-سَنتوں اور شہر کے لوگوں نے شیلندر سرسوتی کے خلاف نعرے بازی اور احتجاجی مظاہرہ بھی شروع کر دیا۔

Published: undefined

اس پورے معاملے میں شہر کے ڈاکٹر سوریہ کانت آنند دیکشت نے پولیس میں شکایت درج کرا دی۔ شہر کے سادھو سَنتوں نے بھی اس متنازعہ بیان پر اپنا احتجاج درج کرایا۔ انھوں نے پولیس سپرنٹنڈنٹ کے بنگلے پر پہنچ کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ اپنے خلاف پیدا ہو رہے حالات کو دیکھتے ہوئے اب شیلندر سرسوتی نے متنازعہ بیان کے لیے معافی مانگی ہے۔ مشہور سَنت آچاریہ رجنیش کے چھوٹے بھائی ڈاکٹر شیلندر سرسوتی نے یہ معافی ایک ویڈیو پیغام جاری کر مانگی ہے۔

Published: undefined

اپنے ویڈیو پیغام میں شیلندر سرسوتی نے کہا ہے کہ ’’جیسے کہ دنیا میں اچھے لوگ ہوتے ہیں، برے لوگ بھی ہوتے ہیں۔ اچھے سادھو سَنت بھی ہوتے ہیں، برے سادھو سَنت بھی ہوتے ہیں۔ وہ خود ڈاکٹر ہیں۔ اگر کوئی ڈاکٹر کے بارے میں پوچھے تو ان کا کہنا ہوگا کہ کچھ اچھے ڈاکٹر بھی ہیں اور کچھ برے ڈاکٹر بھی ہیں۔ اسی کو لے کر سادھو سَنتوں کے بارے میں بھی یہ بات کہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے ویڈیو میں کہا کہ ’’ان کی بات کا کوئی غلط مطلب نہیں تھا۔ پھر بھی ان کی بات سے کسی کو ٹھیس پہنچی ہے تو ان سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتا ہوں۔‘‘ شیلندر سرسوتی نے یہ بھی کہا کہ آگے سے وہ سادھو سَنتوں سے متعلق بیان دیتے وقت احتیاط سے کام لیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined