پنجاب میں اسمبلی انتخاب سے قبل خفیہ ایجنسیوں نے متنبہ کیا ہے کہ سکھ فار جسٹس (ایس ایف جے)، ببر خالصا جیسی سکھ شدت پسند تنظیم ریاست کے دیگر شہروں میں شدت پسندانہ سرگرمیوں کو انجام دے سکتے ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ ان شدت پسند تنظیموں کو پاکستان کی انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی ایس آئی) کے ذریعہ سرگرم طور سے حمایت دی گئی ہے جو انھیں انتخابی ریاست میں امن اور خیرسگالی بگاڑنے کے لیے اکسا رہا ہے۔
Published: undefined
ایجنسیوں نے ریاستی انتظامیہ کو ہائی الرٹ پر رہنے اور ریاست بھر میں سخت نگرانی رکھنے کی صلاح دی ہے، جب کہ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کو ڈرون پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ پنجاب میں پاکستان کے ساتھ مغربی سرحد پر دراندازی کی کوششوں کی جانچ کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ حالانکہ 23 دسمبر کو لدھیانہ میں حال ہی میں ہوئے دھماکہ کے اہم سازشی خالصتانی شورش پسند جسونت سنگھ ملتان کو جرمنی کی انسداد دہشت گردی مخالف ایجنسیوں نے گرفتار کر لیا ہے، لیکن اس واقعہ نے سیکورٹی اداروں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
Published: undefined
خفیہ ایجنسیوں کو یہ بھی اِن پٹ ملا ہے کہ ایس ایف جے اور ببر خالصا کے کئی سرگرم راکین کو آئی ایس آئی کے ذریعہ اسمبلی انتخابات میں پنجاب کو غیر مستحکم کرنے کے لیے مزید دہشت گردانہ حملے کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
Published: undefined
لدھیانہ دھماکہ کے واقعہ میں جانچ ایجنسیوں نے یہ بھی اخذ کیا ہے کہ دھماکہ کے پیچھے آئی ایس آئی ہے اور دھماکہ میں مارے گئے گگن دیپ سنگھ کے رابطے میں تھا۔ جانچ کے دوران جانچ ایجنسیوں کو ایس ایف جے اراکین- ہروندر سنگھ اور جسونت سنگھ ملتان کا کردار ملا، جو جرمنی میں تھے۔ وہ ایس ایف جے کے سربراہ اوتار سنگھ پنّو اور ایس ایف جے کے عہدیدار ہرمیت سنگھ کے رابطے میں تھے۔
Published: undefined
افسران نے آگے کہا کہ ہندوستانی جانچ ایجنسیوں نے اس معاملے میں جمع کیے گئے ثبوتوں کو برلن میں انسداد دہشت گردی ایجنسیوں کو شیئر کیا اور اس کے بعد ملتان کو گرفتار کر لیا گیا۔ ملتان نے جرمنی میں ایس ایف جے کے علیحدگی پسند مہم میں اہم کردار نبھایا تھا اور حال ہی میں یہ پتہ چلا تھا کہ وہ اپنے پاکستان واقع گرگوں کی مدد سے پاکستان سے اسلحوں، دھماکہ خیز مادوں، ہتھ گولوں اور گولہ و بارود کی کھیپ کا انتظام کر رہا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined