آسام کی بی جے پی حکومت کے ذریعے مسلم میرج ایکٹ منسوخ کیے جانے کے بعد کانگریس اور اے آئی یو ڈی ایف جیسی اپوزیشن پارٹیوں نے ریاستی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ آج ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن نے اس قانون کی منسوخی کے خلاف زوردار آواز بلند کی۔ اس درمیان وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب تک میں زندہ ہوں آسام میں بچوں کی شادی نہیں ہونے دوں گا۔‘‘
Published: undefined
مسلم میرج ایکٹ کی منسوخی کے فیصلے کی کانگریس اور اے آئی یو ڈی ایف نے اسمبلی میں زبردست مخالفت کی۔ اپوزیشن کے اس احتجاج پر وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما چراغ پا ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آپ میری بات غور سے سنیں۔ جب تک میں زندہ ہوں آسام میں بچوں کی شادی نہیں ہونے دوں گا۔ جب تک ہیمنت بسوا سرما زندہ ہیں ایسا نہیں ہو سکتا۔ میں آپ کو سیاسی طور پر چیلنج کرتا ہوں، میں یہ دکان 2026 سے پہلے بند کر دوں گا۔‘‘
Published: undefined
اس دوران آسام اسمبلی میں کانگریس اور اے آئی یو ڈی ایف اراکین اسمبلی نے واک آوٹ بھی کیا۔ اے آئی یو ڈی ایف نے مسلم میرج ایکٹ کو منسوخ کرنے کے حکومت کے فیصلے کے خلاف تحریک التواء پیش کی لیکن اسپیکر بسواجیت دیماری نے اسے منظور نہیں کیا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 2 دن قبل آسام حکومت نے ریاست میں کم عمری کی شادی پر پابندی لگانے کے نام پر مسلم میرج اینڈ طلاق رجسٹریشن ایکٹ 1935 کو ختم کر دیا تھا۔ اس حوالے سے وزیر اعلی ہیمنت بسوا سرما نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’’23 فروری کو آسام کابینہ نے ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے برسوں پرانے آسام مسلم میرج اینڈ طلاق رجسٹریشن ایکٹ کو واپس لے لیا ہے۔ اس قانون میں ایسی شقیں تھیں کہ اگر دولہا اور دلہن شادی کی قانونی عمر یعنی لڑکیوں کے لیے 18 سال اور لڑکوں کے لیے 21 سال کے نہیں ہوئے ہیں تو بھی شادی رجسٹرڈ کر دیا جاتا تھا۔ یہ آسام میں بچوں کی شادی کو روکنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined