پٹنہ: بہار میں اگنی پتھ اسکیم کے خلاف پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ تھم گیا ہے اور رکئی دنوں سے امن کا ماحول ہے تاہم فوجی کی اس نئی بھرتی اسکیم کی مخالفت اب بھی کی جا رہی ہے۔ آج یعنی 22 جون کو اپوزیشن کے عظیم اتحاد یعنی مہا گٹھ بندھن نے احتجاجی مارچ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا یہ مارچ قانون ساز اسمبلی سے گورنر ہاؤس (راج بھون) تک نکالا جائے گا۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کی قیادت میں مہا گٹھ بندھن کے تمام ارکان پیدل مارچ نکالیں گے اور بعد میں گورنر کو ایک مکتوب سونپیں گے۔
Published: undefined
سی پی آئی-ایم ایل کے ریاستی سکریٹری کنال نے بتایا کہ بہار حکومت مظاہرین کو ظلم و ستم سے دبا رہی ہے۔ جگہ جگہ مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اور بے گناہوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مظاہرین کے خلاف درج تمام مقدمات واپس لیے جائیں اور تمام گرفتار طلبا اور نوجوانوں کو رہا کیا جائے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ پورا ملک حکومت کے اگنی پتھ منصوبے کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، اس کے باوجود مودی حکومت ہٹ دھرمی اپنائے ہوئے ہے اور عوامی جذبات کی بے عزتی کر رہی ہے۔ وہ تحریک کو بدنام کرنے کی کوشش بھی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم بہار حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر وہ واقعی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ہے تو اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں اس منصوبہ کے خلاف قرارداد منظور کرے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ 22 جون کو سی پی آئی-ایم ایل اور عظیم اتحاد کی تمام جماعتوں کے ارکان اسمبلی پٹنہ میں راج بھون تک مارچ کریں گے۔ مالے کے ریاستی سکریٹری نے کہا کہ مودی حکومت کے اس ضدی رویہ کے خلاف طلبہ-نوجوان طبقے کو زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک سے سبق سیکھتے ہوئے حکومت کو جھکانے کے لیے ایک طویل تحریک کا منصوبہ بنانا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز