2024 میں ہونے والے لوک سبھا الیکشن کو مدنظر رکھتے ہوئے سبھی سیاسی پارٹیوں نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ بی جے پی کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں نے اتحاد کی کوششوں میں بھی رفتار دینی شروع کر دی ہے، لیکن فی الحال کوئی خاطر خواہ نتیجہ دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے وزیر اعظم کا امیدوار کون ہوگا، اس سلسلے میں تو رسہ کشی جیسے حالات بنتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس درمیان ترنمول کاگنریس کے رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا نے ایک انتہائی اہم بیان دیا ہے۔
Published: undefined
انھوں نے کہا ہے کہ ’’ہم طویل مدت سے یہ باتیں سن رہے ہیں کہ اگلا لیڈر (وزیر اعظم) کون ہوگا۔ جب نہرو وزیر اعظم تھے، تب بھی لوگ ایسے ہی سوال کرتے تھے، لیکن یہ سب بے بنیاد باتیں ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ کسے وزیر اعظم بننے سے روکنا ہے۔ اس سلسلے میں چیزیں واضح ہونی چاہئیں۔‘‘
Published: undefined
شتروگھن سنہا نے اپنی پارٹی کی صدر اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو جانچی پرکھی ہوئی لیڈر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ سال ہونے والے لوک سبھا انتخاب میں گیم چینجر ثابت ہوں گی۔ بی جے پی اور وزیر اعظم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شتروگھن سنہا نے کہا کہ ’’ایسا لگ رہا ہے جیسے میرے دوست وزیر اعظم مودی کے اچھے دن ختم ہو گئے ہیں۔‘‘ انھوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ’وَن مین شو اور ٹو مین آرمی‘ ہو گئی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ شتروگھن سنہا طویل مدت تک بی جے پی سے جڑے رہے اور مرکز میں وزیر بھی رہے۔ چار سال قبل انھوں نے پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اپنی راہیں بی جے پی سے الگ کر لی تھیں۔ شتروگھن سنہا دو مرتبہ بہار کی پٹنہ صاحب لوک سبھا سیٹ سے فتحیاب ہوئے، لیکن بی جے پی چھوڑ کر کانگریس کا دامن تھامنے کے بعد تیسری بار پٹنہ صاحب لوک سبھا سیٹ سے انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بعد میں وہ کانگریس چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہو گئے جہاں وہ فی الحال آسنسول سیٹ سے لوک سبھا رکن ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر بات یہ ہے کہ شتروگھن سنہا راہل گاندھی کو قابل لیڈر مانتے ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی قیادت کون کرے گا، اس پر بحث ہونی چاہیے۔ انھوں نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی بھی تعریف کی لیکن کہا کہ وہ خود ہی وزیر اعظم عہدہ کی ریس سے الگ ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز