صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں اور پارلیمنٹ میں ووٹنگ جاری ہے، آپ کو بتا دیں، شام 5 بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے۔ لوک سبھا-راجیہ سبھا کے امیدوار صدارتی انتخاب میں ووٹ ڈالیں گے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس بار جہاں این ڈی اے نے دروپدی مرمو کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے، وہیں یشونت سنہا اپوزیشن کا چہرہ ہیں۔
Published: undefined
صدارتی انتخاب کے لیے کئی اہم لیڈروں نے ووٹ ڈالے ہیں۔ ان میں وزیر اعظم مودی، راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت سمیت کئی بڑے لیڈر شامل ہیں۔ صدارتی انتخاب کے لیے ہو رہی ووٹنگ کے درمیان اپوزیشن کے امیدوار یشونت سنہا نے کہا کہ یہ انتخاب بہت اہم ہے، کیونکہ آنے والے دنوں میں یہ فیصلہ کرے گا کہ ہندوستان میں جمہوریت زندہ رہے گی یا ختم ہو جائے گی۔
Published: undefined
یشونت سنہا نے کہا کہ اب تک جتنے اشارے مل رہے ہیں ان سے لگتا ہے کہ ہندوستان میں جمہوریت ختم ہونے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ اس لیے میں نے پورے ملک کا سفر کرکے اور میڈیا کے ذریعے پورے ملک کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ یہ الیکشن کیوں اہم ہے۔ یشونت سنہا نے کہا کہ میں تمام ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے ضمیر کی آواز سنیں۔ مجھے امید ہے کہ تمام ووٹرز اپنی صوابدید استعمال کریں گے اور جمہوریت کو بچانے کے لیے میرے حق میں ووٹ دیں گے۔
Published: undefined
یشونت سنہا نے کہا کہ میں صرف سیاسی نظام کے خلاف نہیں لڑ رہا ہوں، بلکہ میں حکومتی اداروں کے خلاف بھی لڑ رہا ہوں، اس میں سرکاری ایجنسیاں بہت متحرک ہو گئی ہیں اور سیاسی جماعتوں کو سبوتاژ کرنے کا کام کر رہی ہیں اور پیسے کا بھی کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ یہ ایک نظریاتی لڑائی ہے۔
Published: undefined
آپ کو بتا دیں کہ صدر رام ناتھ کووند کی مدت 24 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ ایسے میں تقریباً 4800 ووٹر (ایم پی اور ایم ایل ایز) نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹ دے رہے ہیں۔ 21 جولائی کو ووٹوں کی گنتی کے بعد پتہ چلے گا کہ ملک کا 15 واں صدر کون ہوگا؟ نئے صدر 25 جولائی کو حلف اٹھائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز