آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن پارٹیوں نے ای وی ایم پر اٹھ رہے سوالوں کو لے کر سنگین رخ اختیار کر لیا ہے۔ ای وی ایم سے متعلقہ اپنی شکایتیں لے کر کانگریس کی قیادت میں 21 اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر پیر کی شام انتخابی کمیشن کے صدر دفتر ’نِرواچن سدن‘ پہنچے۔ اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے انتخابی کمیشن سے ملاقات کر ای وی ایم مشینوں کو لے کر آ رہی شکایتوں کے مدنظر بیلٹ پیپر سے انتخابی کرانے کا مطالبہ کیا۔ انتخاب میں زیادہ وقت نہیں ہونے کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہونے کی حالت میں اپوزیشن پارٹیوں نے ای وی ایم سے انتخاب کے لیے کئی اہم مشورے دیے ہیں۔
اپوزیشن پارٹیوں نے کانگریس صدر راہل گاندھی، این سی پی صدر شرد پوار سمیت کئی لیڈروں کے ذریعہ دستخط کی ہوئی ایک عرضداشت پیش کر کمیشن سے کہا کہ ای وی ایم سے انتخابات کرانے کی حالت میں 100 فیصد وی وی پیٹ کا انتظام کیا جائے۔ ساتھ ہی انتخابی کمیشن میں 50 فیصد وی وی پیٹ پرچیوں کی گنتی یقینی بنائے جانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ یہ بات بھی الیکشن کمیشن کے سامنے رکھی گئی کہ جن سیٹوں پر فتح کا فرق 5 فیصد ہو، وہاں سارے وی وی پیٹ پرچیوں کی گنتی کی جائے۔
Published: undefined
انتخابی کمیشن سے ملاقات کے بعد لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ہم نے ای وی ایم مشینوں پر اٹھ رہے سوالوں کو لے کر انتخابی کمیشن سے غیر جانبدارانہ اور خامی سے پاک انتخاب کے لیے کئی مطالبات رکھے ہیں۔ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر بیلٹ پیپر سے انتخاب ممکن نہیں تو پھر 50 فیصد وی وی پیٹ پرچیوں کی گنتی کا انتظام کیا جائے۔
Published: undefined
بعد میں کمیشن کی جانب سے ایک بیان جاری کر بتایا گیا کہ کمیشن نے سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کو یقین دلایا ہے کہ ان کے ذریعہ اٹھائے گئے ایشوز پر غور کیا جائے گا اور ان پر صلاح و مشورہ ہوگا۔
Published: undefined
اپوزیشن پارٹیوں کے نمائندہ وفد میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد، ملکارجن کھڑگے، احمد پٹیل، آنند شرما کے ساتھ ہی ٹی ڈی پی لیڈر چندرا بابو نائیڈو، این سی پی لیڈر ساجد مینن، ٹی ایم سی لیڈر ڈیرک او برائن، ایس پی لیڈر رام گوپال یادو، بی ایس پی لیڈر ستیش چندر مشرا، سی پی ایم لیڈر محمد سلیم، سی پی آئی لیڈر ڈی راجہ، آر جے ڈی لیڈر منوج جھا، عآپ لیڈر سنجے سنگھ، جے ڈی ایس لیڈر دانش علی، اے آئی یو ڈی ایف کے بدرالدین اجمل اور آر ایس پی کے این کے پریم چندرن سمیت کئی اہم لیڈران شامل تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined