ایک طرف جہاں دہلی کی سرحدوں پر مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک جاری ہے، وہیں دوسری جانب جمہوریت کے مندر یعنی پارلیمنٹ میں وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ذریعہ عام بجٹ پیش کیا جا رہا ہے۔ عام بجٹ پیش کرنے کے دوران نرملا سیتارمن کو اپوزیشن پارٹیوں کی مخالفت کا اس وقت سامنا کرنا پڑا جب بجٹ تقریر کے دوران نرملا سیتارمن نے کہا ’’حکومت کسانوں کے لیے وقف‘‘۔
Published: undefined
دراصل بجٹ پیش کرنے کے دوران وزیر مالیات نے جیسے ہی کہا کہ ہماری حکومت کسانوں کی فلاح کے تئیں پرعزم ہے، یہ سنتے ہی اپوزیشن پارٹی کے لیڈران لوک سبھا میں ہنگامہ کرنے لگے۔ اپوزیشن لیڈران نے نعرے بازی بھی کی اور دہلی میں دھرنا دے رہے کسانوں کی جانب حکومت کی توجہ مرکوز کرتے ہوئے زرعی قوانین کی واپسی کا مطالبہ کرنے لگے۔ اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ کے ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے وزیر مالیات کو کچھ منٹ تک اپنی تقریر روکنی بھی پڑی۔
Published: undefined
ہنگامہ کے دوران اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران ’زرعی قوانین واپس لو‘ کا نعرہ لگا رہے تھے اور مودی حکومت سے مطالبہ کر رہے تھے کہ کسانوں کی زندگی تباہ کرنے والے ان قوانین کو رد کیا جائے۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر مالیات سیتارمن نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ایم ایس پی پر کسانوں کی پیداوار کی خرید جاری رہے گی اور کسانوں کی آمدنی کو بھی دوگنا کیا جائے گا۔ وزیر مالیات نے یہ بھی بتایا کہ سال 21-2020 میں کسانوں سے 1172 لاکھ کروڑ کی دھان خرید کی گئی ہے۔ وزیر مالیات نے کہا کہ مودی حکومت کی جانب سے ہر شعبہ میں کسانوں کو مدد دی گئی ہے، یعنی دال، گیہوں، دھان سمیت دیگر فصلوں کی ایم ایس پی بڑھائی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined