ہندوستان بھر میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے۔ اس درمیان تیسری بار پی ایم مودی نے ملک کے باشندوں کو پیغام دیا۔ اس بار پی ایم مودی نے لوگوں سے اجتماعیت ظاہر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اتوار کی شب 9 بجے اپنے گھروں کی تمام بتیاں بجھا دیں اور 9 منٹ کے لیے دیا، موم بتی، ٹارچ یا موبائل فلیش لائٹ جلائیں۔ پی ایم مودی کی اس اپیل پر اپوزیشن پارٹی کے کئی لیڈران کا تلخ رد عمل سامنے آیا ہے۔
Published: undefined
سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم نے پی ایم مودی کے ویڈیو پیغام کے بعد ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ "وزیر اعظم جی، ہم آپ کی سنیں گے اور 5 اپریل کو دیا بھی جلائیں گے۔ لیکن بدلے میں آپ ہماری، وبائی معاملوں کے ماہرین اور ماہرین اقتصادیات کے دانشمندانہ مشورے کو سنیں۔" سابق وزیر مالیات نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم کے خطاب کے بعد مزدور طبقہ، کاروباری اور دہاڑی مزدور مایوس ہوئے جو اقتصادی ترقی کے لیے کچھ اچھے اقدام اٹھائے جانے کی امید لگائے ہوئے تھے۔ پی چدمبرم کا کہنا ہے کہ "علامتیں بہت اہم ہیں، لیکن نظریات اور اقدام کو لے کر سنجیدگی سے غور کرنا بھی اتنا ہی اہم ہے۔"
Published: undefined
کانگریس لیڈر کپل سبل نے پی ایم مودی کے ویڈیو پیغام پر اپنا تاثر پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ان مسئلوں پر حکومت کے اقدام سننے کو نہیں ملے...
1. وائرس کو روکنا
2. میڈیکل اہلکاروں کی حفاظت
3. ٹیسٹنگ کِٹ مہیا کرنا
4. غریبوں تک کھانے کی رسائی
5. مہاجر مزدور، جو کہ بے روزگار ہو گئے ہیں، کی معاشی مدد"
ساتھ ہی کپل سبل نے یہ بھی لکھا ہے کہ "دیا کسی مقصد سے جلائیں، اندھے عقیدہ کے لیے نہیں۔"
Published: undefined
مہاراشٹر حکومت میں وزیر اور کانگریس لیڈر نتن راؤت نے بھی پی ایم مودی کے ویڈیو پیغام پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا ہے کہ "دنیا کے 'پنت پردھان' (بڑے لیڈر) کورونا کا علاج ڈھونڈ رہے ہیں اور اس سے لڑنے کا انتظام کر رہے ہیں۔ وہیں ہمارے ملک کے وزیر اعظم 'کبھی تالی بجوا رہے ہیں، کبھی موم بتی جلوا رہے ہیں۔' اسی سے ہم کورونا سے جیتیں گے۔"
Published: undefined
این سی پی لیڈر نواب ملک نے پی ایم مودی پر طنز کے تیر چلائے ہیں۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "9 بجے صبح پی ایم مودی جی کی تقریر سے ملک کے باشندوں کو زبردست مایوسی ہی ہوئی۔ سوچا تھا چولہا جلانے کی بات ہوگی، صاحب دیا جلانے کا پیغام دے گئے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined